ٹرین میں گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کو پاکستان ریلوے کا ملازمت دینے کا فیصلہ

13 جون 2022
متاثرہ خاتون 26 مئی کو طلاق کے بعد پہلی بار اپنے بچوں سے ملنے کے لیے کراچی سے ملتان گئی تھی— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
متاثرہ خاتون 26 مئی کو طلاق کے بعد پہلی بار اپنے بچوں سے ملنے کے لیے کراچی سے ملتان گئی تھی— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

پاکستان ریلوے (پی آر) نے کراچی جانے والی نجی ٹرین بہاؤالدین ذکریا ایکسپریس کے عملے کے اراکین کی جانب سے ریپ کا نشانہ بننے والی 25 سالہ خاتون کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے نے متاثرہ خاتون جو دو بچوں کی والدہ ہیں، انہیں معاوضہ دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے خاتون سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ محکمہ ان کے مکمل تعاون کرے گا۔

ترجمان ریلوے نے وفاقی وزیر کی متاثرہ خاتون سے گفتگو کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’ ہم آپ سے مکمل تعاون کریں گے اور آپ کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے، ہم نے سینیئر خاتون فوکل پرسن کا تقرر کیا ہے جو آپ معاملے پر آپ سے بات چیت کریں گی‘۔

مزید پڑھیں: ٹرین گینگ ریپ: ملزمان کا موبائل فون سے ویڈیو بھی بنانے کا انکشاف

ترجمان کے مطابق بعدازاں ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے نجی ٹرین کی انتظامیہ کو ہدایت دی کہ خاتون کے تمام قانونی، ان کے اور دیگر (اگر کوئی ہیں تو) کے کیس کے تمام اخراجات اٹھائیں۔

انہوں نے عزم کیا کہ ’ خاتون کے لیے نوکری کا بندوبست بھی کریں گے، ہم ان کے کیس کی پیروی کر رہے ہیں اور اس کے علاوہ انہیں مالی امداد بھی فراہم کر رہے ہیں‘۔

محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے وفاقی وزیر نے متعلقہ افسران کو 21 پاور وین کی مرمت اور دیگر 33 کو بہتر کرنے کی ہدایت دی۔

انہوں نے تمام ریلوے اسٹیشنز کی (سولر پاور) پر منتقلی کی فیزیبلٹی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریلوے افسران کو ترجیح بنیادوں پر ریلوے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے تمام ملزمان گرفتار کرلیے، آئی جی ریلوے

اس سلسلے میں یہ بات قابل ذکر ہوسکتی ہے کہ متاثرہ خاتون 26 مئی کو طلاق کے بعد پہلی بار اپنے بچوں سے ملنے کے لیے کراچی سے ملتان پہنچیں، ان کا سابقہ شوہر (مظفر گڑھ) کا رہائشی ہے جو اپنے والدین کے دباؤ میں آگر ان کے بچوں کو ریلوے اسٹیشن نہیں لایا تھا۔

نتیجتاً خاتون نے اسی دن بہاؤالدین ذکریا ٹرین کے ذریعے واپس کراچی آنے کا فیصلہ کیا، جہاں راستے میں ٹرین کے تین ملازمین انہیں اکنامی کلاس سے اے سی کمپارٹمنٹ میں لے گئے اور ان کا ریپ کیا۔

ریلوے پولیس کے مطابق وہاں مسافروں کی سلامتی اور حفاظت کے لیے ریلوے پولیس کا کوئی اہلکار تعینات نہیں تھا، معاہدے کے تحت نجی ٹرین میں سیکیورٹی کے انتظامات پرائیویٹ آپریٹرز کی ڈیوٹی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ms Lashari Jun 13, 2022 04:11pm
waaah kia Insaaf hy.... paisy dy dain aur jis Mehkamy k logo ny Hawas ka nishana bnaya Usi mehkamy me mulazamt b dy dain... Yeh aurat kia kbi is Mehkamy me sar utha k kaam kr sky gi ?? kia gaureentee hy k usky sath wahahn koi aur aisa nhi kry ga ???....... Jab tk yahan Insaaaf bikta rahy ga yeh sb chlta rhy ga, Izat lutny par Norkri aur paisy deny ka ilaan kr k apni Nokri bachai hy... Bs yehe hy Asal Insaaaf . hone yeh chahye tha k Un Culprits ko Nishan e Ibrat Bnaya jata.. laiki NAHI aisa yeh log shyd tb b nahi krain gy jb aony hi ghr ki aurat ki izat p hamla ho ga