صدر آزاد کشمیر کیلئے نئی لگژری گاڑی کی خریداری سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ

اپ ڈیٹ 20 جون 2022
ٹوئٹر صارفین نے کہا کہ یہ اقدام  سماجی اور ترقیاتی شعبوں میں ان کے منصوبوں کو شدید متاثر کرے گا—فائل فوٹو اے پی پی
ٹوئٹر صارفین نے کہا کہ یہ اقدام سماجی اور ترقیاتی شعبوں میں ان کے منصوبوں کو شدید متاثر کرے گا—فائل فوٹو اے پی پی

آزاد کشمیر حکومت نے صدر بیرسٹر سلطان محمود کے لیے نئی لگژری گاڑی خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی قیمت 10 کروڑ روپے ہے، مذکورہ فیصلے پر سول سوسائٹی کی جانب سے شدید تنقید کی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریٹر ڈپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے اعلامیے کے مطابق حکومت کی جانب سے مالی سال 22-2021 میں سے 10 کروڑ 25 لاکھ 20 ہزار کی اضافی گرانٹ منظور کی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ صدر کے لیے مرسڈیز بینز ایس 500 فور ایم اے ٹی آئی سی سیڈان لانگ ( آر ایچ ڈی) کی مقامی ٹیکس سمیت ایڈوانس ادائیگی کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کے عدالت سے رجوع کرنے پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم کا انتخاب مؤخر

دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ اعلامیہ اس روز جاری ہوا جب کابینہ کے 4 اراکین نے اسلام آباد سے صحت، ایجوکیشن اور آزاد کشمیر کے ترقیاتی کاموں سے متعلق بجٹ میں کٹوتی کے ’منفی نتائج‘ پر میڈیا سے گفتگو کی تھی۔

تاہم اعلامیے کے سماجی میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے منفی تبصروں کو جنم دیا ہے۔

کشمیر کی نامور تجزیہ کار نائلہ الطاف کیانی نے ٹوئٹ کیا کہ ’ایسے وقت میں جب پارٹی بجٹ میں کٹوتی پر رو رہی ہے صدر کو قانونی طور پر مہنگی گاڑی کی خریداری سے روکا نہیں گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سماجی اور ترقیاتی شعبوں میں ان کے منصوبوں کو شدید متاثر کرے گا۔

سعد مسعود سعودی عرب سے تعلق کھنے والے سماجی رہنما ہیں، انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں زہر کھانے کے پیسے نہیں لیکن اسلام آباد سے مظفر آباد تک حکمرانوں کی عیاشیاں ہی ختم نہیں ہورہی ہیں‘۔

پی ٹی آئی کے حمایتی سماجی رہنما نے پارٹی کے سربراہ عمران خان سے مطالبہ کیا کہ حالات کا جائزہ لیں۔

مزید پڑھیں: بیرسٹر سلطان محمود چوہدری آزاد جموں و کشمیر کے صدر منتخب

کشمیر زادہ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا گیا کہ ’ہم پی ٹی آئی کے حمایتی ہیں لیکن ہم غلط اقدامات کو روکنے میں ناکام ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت رہنماؤں کو پروٹوکول دینے کے بجائے آزاد کشمیر کے لوگوں کی خوشحالی کے لیے قائم کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب حالات کا نوٹس لیں۔

آزاد کشمیر کے صدر کے ترجمان سید کمال حیدر نے زور دیا کہ نئی کار خریدنے کے اقدامات کا آغاز سابقہ حکومت کے دور میں ہوا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف دو ہفتے قبل ہی آزاد کشمیر کی حکومت نے اس علاقے کے سابق وزرائے اعظم کے لیے چار 1800سی سی ٹویوٹا کورولا کاروں کی خریداری کے لیے 2 کروڑ 34 لاکھ روپے کی گرانٹ منظور کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: پی ٹی آئی اراکین کی اپنے ہی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد

نئی کاریں سردار یعقوب خان، سردار عتیق احمد خان، چوہدری عبدالمجید اور سردار عبدالقیوم نیازی کے لیے کی جارہی ہے، رہنما نئی گاڑیاں ملنے کے بعد ان کے زیر استعمال پرانی کاریں واپس کر دیں گے۔

سابق صدر سردار مسعود خان اس وقت امریکا میں پاکستان کے سفیر ہیں، جبکہ سابق وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نے گزشتہ سال اگست میں اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے سے قبل 1800 سی سی گاڑی کی درخواست دی ہوئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں