کراچی جیل سے 20 بھارتی ماہی گیر رہا، واہگہ بارڈر کے راستے روانہ ہوں گے

20 جون 2022
کراچی کی ملیر جیل سے 20 ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا ہے — فوٹو: وائٹ اسٹار
کراچی کی ملیر جیل سے 20 ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا ہے — فوٹو: وائٹ اسٹار

کراچی ملیر کی لانڈھی جیل اور اصلاحی مرکز میں قید بھارت سے تعلق رکھنے والے مزید 20 ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا۔

تمام ماہی گیروں کو 2018 میں پاکستان کی سمندری حدود سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان سب کی ایک ہی کہانی تھی کہ وہ نادانستہ طور پر پاکستان کے سمندری حدود میں داخل ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: کراچی: 100 بھارتی ماہی گیر لانڈھی جیل سے رہا

ایک ماہی گیر میرو دیوسی کی آنکھیں اپنے اہلخانہ کا ذکر کرتے ہوئے نم ہوگئیں اور کہا کہ میرے بوڑھے والدین، میرے پانچ چھوٹے بچوں، میری غریب بیوی کو میری غیر موجودگی میں واقعی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ میں یہاں جیل میں تھا اور اس معاملے میں میری یا ان کی کوئی جان بوجھ کر غلطی نہیں تھی۔

میرو دیوسی نے کہا کہ ان کی بیوی بھانو کو گھر چلانے کے لیے ان کی غیر موجودگی میں مزدوری کرنا پڑ رہی ہے۔

ماہی گیروں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے خاندانوں سے مکمل طور پر الگ ہو چکے ہیں، اس تمام عرصے میں انہیں ان کی طرف سے کوئی خط موصول نہیں ہوا اور انہیں اپنے خاندانوں کے بارے میں جو بھی چھوٹی چھوٹی خبریں موصول ہوتی تھیں وہ دوسرے ماہی گیروں کی طرف سے تھیں جو ان کے بعد سمندری حدود میں گرفتار ہوئے تھے۔

سمندری حدود کی خلاف ورزی پر ماہی گیروں کو مسلسل گرفتار کیا جاتا ہے، بھارتی ماہی گیر اکثر گجرات سے پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہوتے ہیں اور پاکستانی ماہی گیر ٹھٹہ کی طرف سے سر کریک پر راستے سے بھٹک جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل سے 20 بھارتی ماہی گیر رہا

ایک بار جیل جانے کے بعد بھارتی ماہی گیر عام طور پر بحالی کے پروگراموں میں شریک نہیں ہو سکتے کیونکہ وہ اردو زبان یا اردو رسم الخط کو اچھی طرح سے نہیں جانتے۔

اس کے بعد انہیں دستکاری کی کلاسوں میں رکھا جاتا ہے جن میں سے متعدد کا جھکاؤ موتیوں سے بنائے جانے والی چیزوں کی جانب ہوتا ہے۔

اس بار رہا کیے جانے والے تمام ماہی گیروں نے موتیوں کے زیورات پہنے ہوئے تھے، کسی نے لاکٹ پہن رکھا تھا تو کسی نے ہاتھوں میں موتیوں کے کنگن پہنے ہوئے تھے۔

ماہی گیروں میں 7 مسلمان بھی شامل تھے، جن سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں جیل کے عملے کی طرف سے کوئی خاص حمایت نہیں ملی۔

ایک ماہی گیر عقیل یونس نے ڈان کو بتایا کہ یہاں آپ کی جیل میں ہم سب کے ساتھ اچھا سلوک کیا گیا، ہم سب کو یہاں بہترین کھانا بھی پیش کیا گیا جس میں مٹن، چکن، مچھلی اور انڈے شامل تھے لیکن چونکہ مجھے سبزیاں پسند ہیں، میں سبزیاں زیادہ کھاتا تھا۔

مزید پڑھیں: سمندری حدود کی خلاف ورزی، 12 بھارتی ماہی گیر گرفتار

رہا ہونے والے قیدیوں میں کانجی جادھو، منو نارائن، دانا واگھا، جیوا پربت، رمیش، دنیش میگھا، دیوسی بابو، میرو دیوسی، نارائن اوگھاد، بھانرا کرو، لال جی رخد، نانجی حمیر، دنیش بھیکھا، ابو غفار، یونس علو، نثار ہارون، عقیل یونس، امین سلیمان، فرید انور اور انیس قادر شامل تھے۔

تمام رہا ہونے والے ماہی گیروں کو ایدھی فاؤنڈیشن کے ذریعے بذریعہ سڑک لاہور لے جایا گیا، لاہور میں 20 ماہی گیروں کو (آج) پیر کو واہگہ بارڈر کے راستے بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں