ٹوئٹر پر ڈھائی ہزار الفاظ پر مشتمل 'نوٹس' فیچر کی آزمائش شروع

اپ ڈیٹ 23 جون 2022
نوٹس فیچر کا آزمائشی تجربہ 2 ماہ تک جاری رہے گا— فائل فوٹو : اے ایف پی
نوٹس فیچر کا آزمائشی تجربہ 2 ماہ تک جاری رہے گا— فائل فوٹو : اے ایف پی

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کی جانب سے ایک نیا فیچر آزمایا جارہا ہے جس کے ذریعے صارفین 2500 الفاظ تک ’نوٹس‘ شیئر کر سکیں گے۔

صارفین کو طویل عرصے سے اس فیچر کا انتظار تھا کیونکہ فی الحال ٹوئٹس کے لیے صارفین کو 280 سے زائد حروف کے استعمال کی اجازت حاصل نہیں ہے۔

ٹوئٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ اقدام اس پلیٹ فارم پر صارفین کی جانب سے طویل اعلانات کے لیے تصاویر پوسٹ کرنے یا ٹوئٹس میں ٹوئٹر سے باہر نیوز لیٹرز کے لنکس شامل کرنے کے ردعمل میں اٹھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر پر اجازت کے بغیر نجی تصاویر اور ویڈیو شیئر کرنے پر پابندی

یہ آزمائشی تجربہ 2 ماہ تک جاری رہے گا جس میں کینیڈا، گھانا، برطانیہ اور امریکا کے صارفین کا ایک مختصر گروپ شامل ہوگا۔

اس نئے فیچر کا مقصد صارفین کو ٹوئٹر کے ایکو سسٹم میں رکھنا ہے جس کے ذریعے صارفین طویل نوٹ کی سرخی دیکھ سکیں گے اور لنک پر کلک کر کے مکمل نوٹ تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

کمپنی کی جانب سے اس نئے فیچر کا استعمال کرتے ہوئے اعلان میں کہا گیا کہ ’کمپنی کے ابتدائی روز سے لکھاریوں نے اصل تحاریر کے سوا اپنا کام شیئر کرنے، توجہ حاصل کرنے، پڑھے جانے اور گفتگو سمیت ہر چیز کے لیے ٹوئٹر پر انحصار کیا، نوٹس فیچر متعارف کروانے کا مقصد اس کمی کو بھی دور کرنا ہے‘۔

یہ اقدام ٹوئٹر کی جانب سے گزشتہ سال ’ریویو‘ کی خریداری کے بعد سامنے آیا ہے جو کہ ایک ڈچ نیوز لیٹر اسٹارٹ اپ ہے۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر میں فیس بک ری ایکشنز جیسے فیچر کی آزمائش

گزشتہ روز ٹوئٹر کی جانب سے کہا گیا کہ وہ ریویو کو نئے فیچر ’نوٹس‘ میں ضم کررہے ہیں جو صارفین کو جفس، تصاویر اور دیگر خصوصیات کو طویل مضامین میں شامل کرنے کی اجازت دیتا ہے جنہیں ٹوئٹر پر اور اس سے باہر پڑھا جا سکتا ہے، نوٹ شائع ہونے کے بعد صارفین ان میں ترمیم بھی کر سکیں گے۔

سوشل میڈیا ماہر ڈاکٹر لورا ٹوگوڈ نے کہا کہ اس نئے فیچر کا ٹرائل ٹوئٹر کے لیے ایک اہم قدم ہے، یہ فیچر صارفین کو طویل مضامین کی سہولت فراہم کرنے والی دوسری ویب سائٹس کا لنک شامل کرنے کی بجائے ٹوئٹر پر ہی رہنے کی ترغیب دے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ’اس نئے فیچر کو شامل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ٹوئٹر اب بلاگنگ کے کچھ مقبول پلیٹ فارمز کا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں ہے اور ممکنہ طور پر نئے اور متنوع صارفین کو اپنی جانب متوجہ کر سکتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر میں صارفین کو سافٹ بلاک کرنے والا فیچر پیش

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ فیچر موجودہ صارفین کو بلاگ لکھنے کے لیے دوسری ویب سائٹس پر جانے کی بجائے ٹوئٹر پر ہی بلاگنگ کی ترغیب دے گا جس سے ٹوئٹر صارفین کی اس پلیٹ فارم پر موجودگی برقرار رکھنے میں مدد ملے گی‘۔

2017 میں ٹوئٹر نے صارفین کے ایک مختصر گروپ کے ساتھ آزمائش کے بعد ٹوئٹس کے لیے حروف کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو 140 سے بڑھا کر 280 کر دیا تھا۔

حالیہ اقدام ٹوئٹر کے کاروباری امکانات کی جانچ کے درمیان سامنے آیا ہے کیونکہ ایلون مسک کی جانب سے کمپنی خریدنے کی منصوبہ بندی کے پیش نظر اس حوالے سے سوالات پیدا ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسے کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان

ٹوئٹس کے لیے ایڈٹ بٹن کے فیچر کا مطالبہ کرنے والے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے بڑے شیئرز خریدنے کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد ٹوئٹر نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ ایڈٹ بٹن پر کام کیا جارہا ہے، تاہم کمپنی کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ان دونوں واقعات کا کوئی باہمی تعلق نہیں ہے۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر کے لیے سبسکرپشن ماڈل میں بھی دلچسپی ظاہر کی تھی جس کے تحت صارفین کو اس پلیٹ فارم کے استعمال کے لیے قیمت ادا کرنا ہوگی۔

یونیورسٹی آف الینوائس اربانا–شیمپین میں جرنلزم کی پروفیسر ڈاکٹر نکی عشر نے کہا کہ یہ جاننا مشکل ہے کہ ٹوئٹر منافع کے لیے نئے فارمیٹس آزما رہا ہے یا حقیقتاً پلیٹ فارم کو بہتر بنانے کا خواہشمند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں ایک چیز جو ہم جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ لوگ آن لائن لمبی تحریریں پڑھنا پسند نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے خیال میں صارفین کو 2500 حروف کے استعمال کی سہولت دینے سے بالآخر سروس کے معیار میں فرق پڑنے کا امکان نہیں ہے، تاہم یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ یہ اقدام کمپنی میں کچھ بڑی تبدیلیوں سے پہلے سرخیوں میں جگہ بنانے کے لیے ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں