روس کی کیف کے قریبی رہائشی علاقے پر بمباری

27 جون 2022
روس کے میزائل حملے میں تباہ رہائشی عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے—فوٹو: رائٹرز
روس کے میزائل حملے میں تباہ رہائشی عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے—فوٹو: رائٹرز

کیف کا قریبی رہائشی علاقہ اُس وقت دھماکوں سے لزر اٹھا جب جرمنی میں دنیا کی 7 اہم معیشتوں ’جی 7‘ کے سربراہان روس کی جنگی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت کے حوالے سے تبادلہ خیال کے لیے موجود ہیں، نیٹو کا اہم اجلاس بھی آنے والے دونوں میں شیڈول ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق شہر کے میئر ویتالی کلٹسکو نے کہا کہ نیٹو سمٹ کے موقع پر درالحکومت میں تقریباً 3 ہفتے بعد کیے جانے والے اس حملے کا مقصد یوکرین کے عوام کو ڈرانا تھا۔

ویتالی کلٹسکو کا متاثرہ بلڈنگ کے دورے کے موقع پر کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو بچا لیا گیا ہے، دو زخمی افراد کو ہسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے جبکہ اب بھی کچھ لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس کی یوکرین کے مختلف شہروں پر بمباری، دارالحکومت کیف کی جانب پیش قدمی

یوکرینی صدر ویلادمیر زیلنسکی کا 'جی 7' اور نیٹو اجلاس میں خطاب کرنے کا امکان ہے۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ پولینڈ کی سرحد کے قریب دور دراز شہر لیف پر بھی متعدد حملے کیے گئے ہیں۔

اتوار کے حملے کے بعد برطانیہ نے اعلان کیا کہ وہ 'جی 7' کے ساتھی ممالک کینیڈا، جاپان اور امریکا کے ساتھ مل کر روس سے سونے کی برآمدات پر پابندی عائد کرے گا۔

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ اس اقدام سے روس میں امیرترین کاروباری افراد جن کا سیاست میں اثر و رسوخ ہے کو براہ راست متاثر کرے گا، جو روسی صدر ولادیمر پیوٹن کی جنگی مشینوں کو شدید نقصان پہنچائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی طاقتوں کا روس سے سونے کی برآمدات پر پابندی پر اتفاق

یورپی یونین نے پچھلے ہفتے یوکرین کو 'امیدوار کا درجہ' دے کر بھرپور حمایت کو مظاہرہ کیا تاہم اس کو یورپین یونین میں ممبرشپ کے لیے طویل عرصہ درکار ہوگا۔

مکمل قبضہ

اتوار کو کیف میں حملے سے ایک روز قبل اہم صنعتی مرکز سیورڈونسٹک کے میئر نے کہا تھا کہ روسی افواج نے شہر پر مکمل قبضہ کر لیا ہے۔

جنگ پانچویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے، ماسکو شہر پر قبضہ کو اہم جیت کے طور پر دیکھتا ہے، وہ مشرق پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ اپنے ابتدائی مقاصد میں ناکام رہا تھا۔

سیورڈونسٹک میں ہفتوں جاری لڑائی رہنے کے بعد یوکرین کی افواج نے قریبی شہر لائسیچانسک کا بہتر دفاع کرنے کے لیے شہر سے افواج کو ہٹانا شروع کر دیا تھا۔

ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے کہا کہ روسی افواج اور اس کے اتحادی لائسیچانسک میں داخل ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس، یوکرین جنگ کئی برسوں تک جاری رہ سکتی ہے، نیٹو سربراہ

دوسری طرف، بنیادی میدان جنگ سے دور روس نے میزائلوں سے شمالی اور مغربی یوکرین میں اہداف کونشانہ بنایا۔

یوکرین ایئر فورس کے کمانڈر نے بتایا کہ 50 سے زائد مختلف اقسام کے میزائل زمین، سمندر اور فضا سے داغے گئے ہیں۔

بیلا روس سے یوکرین پر بمباری

سینٹ پیٹرزبرگ میں ہفتے کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بیلاروس کے ہم منصب کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ماسکو اسکندر-ایم ٹیکٹیکل میزائل سسٹم فراہم کرے گا، جو جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل میزائل سسٹم ہے۔

یوکرین نے کہا تھا کہ ہفتے کی صبح پڑوسی ملک بیلاروس سے شدید بمباری کی گئی ہے حالانکہ روس کا اتحادی اس تنازع میں باضاطہ طور پر شامل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس، یوکرین جنگ پر پاکستان ’غیر جانبدار‘ ہے، وزیر خارجہ

یوکرین کے ناردن ملٹری کمانڈ نے بتایا کہ بیلاروس کی سرزمین سے فضا کے ذریعے 20 راکٹ فائر کیے گئے جس نے شمالی چرن گیو کے گاؤں دیسنا کو نشانہ بنایا۔

بیلاروس 24 فروری کو روس کی جنگی جارحیت سے اب تک ماسکو کو لاجسٹکس سپورٹ فراہم کرتا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں