سری لنکا: ‘صورتحال بدتر’، شہریوں کیلئے پیٹرول کا حصول مشکل

30 جون 2022
احتجاج میں اساتذہ اور بینکرز یونین کے علاوہ دیگر شعبوں کے افراد بھی شامل ہیں—فوٹو: رائٹرز
احتجاج میں اساتذہ اور بینکرز یونین کے علاوہ دیگر شعبوں کے افراد بھی شامل ہیں—فوٹو: رائٹرز

سری لنکا میں صورتحال مزید ابتر ہوگئی ہے جہاں ڈاکٹروں اور بینکروں سمیت ہزاروں افراد نے احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ معاشی بحران کے دوران ایندھن کی بدترین قلت کا مسئلہ حل کرے ورنہ مستعفی ہوجائے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے باعث ایک ہفتے کا ایندھن باقی رہ گیا ہے، جس کے باعث حکومت نے ریل، بسوں اور صحت سمیت دیگر اہم شعبوں کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی روک دی ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا روس سے سستا ایندھن خریدنے کی کوششوں میں مصروف

ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملے کا کہنا تھا کہ اہم ورکرز قرار دیے جانے کے باوجود ہم وقت پر کام کرنے کے لیے ایندھن کے حصول میں مشکلات کا شکار ہیں۔

سری لنکا میں نرسوں کی سب سے بڑی یونین آل آئس لینڈ نرسز یونین کے سیکریٹری ایچ ایم میڈیواٹا نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘یہ ایک ناممکن صورت حال ہے، حکومت کی جانب سے ہمیں کوئی حل دینا ہوگا’۔

خیال رہے کہ سری لنکا میں کو 1948 میں آزادی کے بعد بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے جہاں کووڈ-19 نے سیاحت پر انحصار کرنے والی معیشت کو بڑا نقصان پہنچایا اور بیرون ملک سے ترسیلات بھی کم ہوگئی ہیں۔

گزشتہ برس تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، ٹیکس میں کٹوتیوں اور کیمیکل فرٹیلائزرز کی درآمد میں پابندیوں سے خراب زراعت مشکل کا شکار ہوگئی تھی۔

بحران کے شکار مظاہروں میں شامل بینکروں، اساتذہ کی یونین اور دیگر ملازمین کے گروپس کو پولیس نے صدارتی محل کی طرف مارچ سے روک دیا اور علاقے کے اطراف میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

اساتذہ کی یونین کے ایک عہدیدار جوزف اسٹالن کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے لیے چیزیں ناقابل برداشت ہوگئی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت گھر جائے۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی بحران کے شکار سری لنکا نے آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع کردیے

احتجاج جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اسکول، ریاستی ادارے اور ہر چیز بند ہیں، کوئی ایندھن نہیں ہے، کسی کو ایندھن نہیں مل سکتا، لوگوں کو بدترین مشکلات کا سامنا ہے۔

قبل ازیں وزیر توانائی کنچنا وجیسیکرا نے کہا تھا کہ ان کے 2 وزرا روس جائیں گے تاکہ گزشتہ ماہ کی گئی 90 ہزار ٹن سائبیرین خام تیل کی خریداری کے بعد مزید تیل حاصل کرنے کے لیے مذاکرات کیے جا سکیں۔

سری لنکا کو ایندھن فراہم کرنے کے لیے اس کارگو کا انتظام دبئی میں قائم ایک ثالث کورل انرجی کے ذریعے کیا گیا تھا لیکن سری لنکا کی حکومت نے اپنے حکام پر زور دیا ہے کہ تیل کے حصول کے لیے وہ براہ راست ولادیمیر پیوٹن سے بات چیت کریں۔

وزیر توانائی نے کولمبو میں میڈیا نمائندگان کو بتایا تھا کہ دو وزرا روس جا رہے ہیں اور میں قطر جاؤں گا کہ تاکہ ہم رعایتی تیل خریدنے کے مواقع نکال سکیں۔

بعد ازاں منگل کو وزیرتوانائی کنچنا ویجیسیکرا نے قطر کے وزیرمملکت برائے توانائی اور قطر انرجی کے سربراہ سے ملاقات کی اور وہ قطر ڈیولپمنٹ فنڈ سے قرض کا بھی خواہاں ہے۔

سری لنکا کے صدر گوٹاباراجاپکسے نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے سری لنکا کے کے 8 لاکھ سے زائد بچوں کو خوراک، 27 ہزار حاملہ خواتین کو اگلے 15 ماہ میں 2 کروڑ ڈالر امداد دینے کا اعادہ کیا ہے۔

اس سے قبل کولمبو میں قائم امریکی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ سری لنکا کی مدد کے لیے گزشتہ دو ہفتوں میں 158.75 ملین ڈالر کی نئی مالی امداد دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق سری لنکا کے تقریباً 17 لاکھ شہریوں کو ’زندگی بچانے والی امداد‘ کی ضرورت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں