اہم چینی شخصیت کا پاکستان کے ساتھ 'مضبوط' تعلقات کی بحالی میں مدد کا وعدہ

اپ ڈیٹ 30 جون 2022
چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن یانگ جیچی نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی—فوٹو:پی ایم ایل(ن) ٹوئٹر
چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن یانگ جیچی نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی—فوٹو:پی ایم ایل(ن) ٹوئٹر

چین کے اہم اور سرکردہ سیاست دان یانگ جیچی نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات کے ساتھ اسلام آباد کے اپنے 2 روزہ دورے کا آغاز کرتے ہوئے دیرینہ دوست پاکستان کے ساتھ پرجوش تعلقات کی بحالی میں مدد کرنے کا وعدہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے جنرل ہیڈ کوارٹرز میں جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے بعد بتایا کہ یانگ جیچی نے آرمی چیف سے ملاقات کے دوران پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر سفارتی تعاون میں مزید بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن یانگ جیچی نے آرمی چیف سے ملاقات کی—فوٹو:آئی این پی
چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن یانگ جیچی نے آرمی چیف سے ملاقات کی—فوٹو:آئی این پی

یانگ جیچی چین کے طاقتور حلقوں میں اپنے عہدے کی وجہ سے صدر شی جن پنگ کے ذاتی نمائندے سمجھے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف سے چینی سفیر کی ملاقات، 'چینی شہریوں کے تحفظ کی یقین دہانی'

وہ دو طرفہ تعلقات کے اہم موقع پر ہونے والے دورہ پاکستان کے دوران ایک اعلیٰ سطح وفد کی قیادت کر رہے ہیں جس میں نائب وزرا برائے خارجہ امور و تجارت، چائنا انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کے نائب چیئرمین، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن (این ڈی آر سی) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔

اس دورے کی اسی اہمیت کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے معاون خصوصی برائے خارجہ پالیسی اور اہم نمائندے طارق فاطمی کو ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کرنے کے لیے بھیجا تھا۔

ان کے دورے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے چینی معاملات پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یانگ جیچی اپنے اثر و رسوخ کے باعث وزیر خارجہ وانگ یی سے بھی زیادہ اہم پوزیشن کے حامل ہیں، وہ ماضی میں امریکا کے ساتھ ہونے والے قومی سلامتی کے مشیروں کی بات چیت میں چین کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

اس لیے ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جو بھی مطالبات اور خدشات پیش کرتے ہیں اور اپنی ملاقاتوں کے دوران جو بھی وعدے وہ کرتے ہیں وہ براہ راست صدر شی جن پنگ کی جانب سے کیے گئے سمجھے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: پاک-چین مشترکہ فضائی مشقیں جنگی تیاریوں کے فروغ کیلئے اہم ہیں، آرمی چیف

حالیہ برسوں میں چینی شہریوں پر بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے حملوں کی وجہ سے دو طرفہ تعلقات اس وقت سخت تناؤ اور کشیدگی کا شکار ہیں، بیجنگ کو خاص طور پر 26 اپریل کو ہونے والے حملے کے مقدمے میں پیش رفت نہ ہونے پر تشویش ہے جس میں کراچی میں چینی زبان کے 3 اساتذہ مارے گئے تھے، بتایا جاتا ہے کہ حملے میں ملوث ماسٹر مائنڈ سمیت دیگر اہم کرداروں اور ملزمان کو اب تک پکڑا نہیں جاسکا۔

چینی حکام نے چینی عہدیداروں اور تنصیبات کے تحفظ کے لیے نجی چینی سیکیورٹی گارڈز کی تعیناتی کی اجازت مانگی تھی، پاکستانی حکام نے اس کی اجازت نہیں دی تھی لیکن یہ معاملہ اب بھی مذاکرات اور بات چیت کا حصہ ہے۔

چینی حکام کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے فدائین (خودکش) یونٹ مجید بریگیڈ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 1267 کی دہشت گردی کی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے پر بھی زور دے رہے ہیں، چینی شہریوں پر ہو نے والے زیادہ تر حملوں کے پیچھے اس گروپ کا ہاتھ ہے۔

رواں ماہ کے شروع میں اپنے دورہ چین کے دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے 'فول پروف سیکیورٹی' کو یقینی بنانے کے لیے فوج کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے چینی حکام کے خدشات کو دور کرنے کی کوشش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا چینی ہم منصب سے رابطہ، سی پیک منصوبے تیزی سے آگے بڑھانے کیلئے’پختہ عزم‘ کا اظہار

ان کی اس کوشش کے بعد سی پیک سیکیورٹی سے متعلق پاکستانی اعلیٰ حکام کی سنجیدگی نظر آنے میں مدد دی لیکن چینی حکام اس بات کے منتظر ہیں کہ مزید اقدامات عملی طور پرہوتے ہوئے نظر آئیں۔

آئی ایس پی آر نے جنرل قمر جاوید باجوہ اور یانگ جیچی کی ملاقات سے متعلق جاری اپنے بیان میں بتایا کہ چینی حکام نئے وعدوں سے مطمئن ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ملاقات کرنے والے وفد میں شامل رہنماؤں نے پاکستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی عہدیداروں کے لیے محفوظ ماحول اور سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے کیے گئے خصوصی اقدامات پر آرمی چیف کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: چینی شہریوں کا خون رائیگاں نہیں جانا چاہیے، دھماکے میں ملوث عناصر کو قیمت چکانا ہوگی، چین

سیکیورٹی معاملات کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کا باعث بننے والا دوسرا اہم معاملہ یہ ہے کہ بیجنگ پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے 300 ارب روپے سے زائد کی عدم وصولیوں کے معاملے پر ناراض ہے۔

چینی رہنما کی وزیراعظم سے ملاقات

دوسری جانب چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن اور خارجہ امور کمیشن کے ڈائریکٹر یانگ جیچی نے وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی۔

مسلم لیگ (ن) کے آفیشل پیج پر جاری بیان کے مطابق کووڈ وبا کے بعد چین سے کسی بھی اعلیٰ سطح کی حکومتی شخصیت کا پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے.

بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ مرکزی کمیشن برائے امورِ خارجہ کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے یانگ جیچی کا چین کے خارجہ تعلقات میں نمایاں کردار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تحریری شرائط کی نہیں چین کے تعاون کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

اپنے دورہ اسلام آباد کے دوران یانگ جیچی نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات کی۔

چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن یانگ جیچی نے بلاول بھٹو سے ملاقات کی—فوٹو:آئی این پی
چائنیز کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن یانگ جیچی نے بلاول بھٹو سے ملاقات کی—فوٹو:آئی این پی

ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو کی۔

دورے کے دوران یانگ جیچی وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں