پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 روپے تک کمی کا امکان

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2022
اس کٹوتی سے پیٹرول کی قیمت فی لیٹر تقریباً 249 روپے سے کم ہو کر 232 روپے فی لیٹر پر آجائے گی —فائل فوٹو: رائٹرز
اس کٹوتی سے پیٹرول کی قیمت فی لیٹر تقریباً 249 روپے سے کم ہو کر 232 روپے فی لیٹر پر آجائے گی —فائل فوٹو: رائٹرز

بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے سبب آئندہ 15 روز تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 17 سے 40 روپے فی لیٹر تک کمی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف رواں ہفتے کے اوائل میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچانے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانے کا اعلان کر چکے ہیں، انہوں نے پیٹرولیم ڈویژن اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) سے باضابطہ سمری بھی طلب کی تھی جو انہیں بھجوائی جاچکی ہے۔

اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی ایکس ڈپو قیمت میں بالترتیب 30 روپے اور 32 روپے فی لیٹر کمی کی جاسکتی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت 231 روپے سے 200 روپے فی لیٹر اور ایل ڈی او کی قیمت 226 روپے فی لیٹر کے بجائے 194 روپے کے لگ بھگ ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان

باخبر ذرائع نے بتایا کہ موجودہ ٹیکس کی شرح اور درآمدی برابری کی قیمت کی بنیاد پر پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں 17 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں تقریباً 40 روپے کی کمی ہوسکتی ہے۔

اس کٹوتی سے پیٹرول کی قیمت فی لیٹر تقریباً 249 روپے سے کم ہو کر 232 روپے فی لیٹر پر آجائے گی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 277 روپے کی بجائے 235 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔

ذرائع نے کہا کہ بین الاقوامی قیمتوں میں کمی نہ صرف سیاسی طور پر پنجاب میں ضمنی انتخابات سے قبل موجودہ حکومت کے لیے موزوں ہے بلکہ یہ بھاری پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) برقرار رکھنے سے دباؤ میں کمی بھی فراہم کر سکتی ہے، اس وقت ہائی اسپیڈ ڈیزل، لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر 5 روپے فی لیٹر پی ڈی ایل لاگو ہے جبکہ پیٹرول پر یہ 10 روپے فی لیٹر ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے پیٹرول فی لیٹر 12 روپے 3 پیسے مزید مہنگا کردیا

ذرائع نے اشارہ دیا کہ حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل پر لیوی میں کم از کم 5 روپے فی لیٹر اضافہ کر سکتی ہے اور اس کے باوجود ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 35 روپے اور مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 25 روپے فی لیٹر کمی کر سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت حکومت کو رواں مالی سال کے دوران 855 ارب روپے جمع کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کو بتدریج زیادہ سے زیادہ 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے۔

تقریباً 3 ماہ قبل اقتدار میں آنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت مخلوط حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا پیٹرول کی 'قیمت میں کمی کا فیصلہ'، وزارتوں سے سمری طلب

یکم مارچ کو پیٹرولیم لیوی قیمتوں پر نظرثانی میں ختم کردی گئی تھی جب بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا اور پی ٹی آئی حکومت نے نہ صرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا فیصلہ کیا تھا بلکہ اسے آئندہ 4 ماہ یعنی 30 جون کے آخر تک منجمد کر دیا تھا۔

موجودہ حکومت آئی ایم ایف معاہدے کے تحت 15 مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کرتی آئی ہے، 30 جون کو حکومت نے لیوی بحال کردی تھی، پیٹرول کی قیمت 26 مئی سے پہلے 149.86 روپے فی لیٹر کے مقابلے میں 66 فیصد اضافے کے ساتھ تقریباً 248.74 روپے ہوگئی جس سے 99 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا۔

حکومت نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ 855 ارب روپے کے ریونیو کا ہدف حاصل کرنے کے لیے تمام پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ لیوی میں بتدریج 5 روپے فی لیٹر اضافہ کر کے زیادہ سے زیادہ 50 روپے فی لیٹر تک اسے لے جایا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں