کراچی میں کل گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2022
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا نیا مضبوط سلسلہ صوبے میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے— فائل فوٹو: ثوبیہ شاہد
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا نیا مضبوط سلسلہ صوبے میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے— فائل فوٹو: ثوبیہ شاہد

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ایڈوائزری کے مطابق کراچی میں (کل) 24 جولائی کو گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کا امکان ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں آج صبح ہلکی بارش ہوئی، ان علاقوں میں جناح ٹرمینل، قائد آباد اور کورنگی شامل ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا نیا مضبوط سلسلہ صوبے میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے، یہ سسٹم 26 یا 27 جولائی تک موجود رہے گا۔

نئے سسٹم کی وجہ سے شہرکے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار اور تیز بارشیں ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں طوفانی بارش، اربن فلڈنگ کی وارننگ جاری

محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی شہر کا درجہ حرارت 28 سے 31 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان اور ہوا میں نمی کا تناسب 90 فیصد تک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

میٹروپولیٹن شہر میں مغربی اور شمال مغربی ہوائیں چلنے کی بھی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے اسی طرح کی علیحدہ سے جاری پیش گوئی میں بتایا گیا ہے کہ سندھ کے مشرقی علاقوں میں کراچی سے پہلے بارشوں کا امکان ہے۔

سندھ کے جن زیریں اور مغربی علاقوں میں آج سے 27 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ موسلادھار اور تیز بارشوں، آندھی کی پیش گوئی کی گئی ہے، ان میں تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، بدین، ٹھٹہ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، حیدرآباد، مٹیاری، سانگھڑ، نواب شاہ، خیر پور، سکھر، لاڑکانہ، جیک آباد، دادو، جام شورو، شکار پور، قمبر شہدادکوٹ، گھوٹکی اور کشمور کے اضلاع شامل ہیں۔

محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن اضلاع میں اربن فلڈنگ ہوسکتی ہیں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے ان میں کراچی، حیدرآباد، مٹیاری، ٹھٹھہ، بدین، میرپور خاص، عمر کوٹ، تھرپارکر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، سانگھڑ، نواب شاہ، دادو، جامشورو، قمبر شہداد کوٹ، لاڑکانہ اور سکھر شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں آج گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی پیشگوئی

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا کہ تیز ہواؤں کے سبب کمزور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ مسلسل موسلادھار بارشوں سے حب ڈیم پر دباؤ آسکتا ہے، جس سے دادو اور جام شورو اضلاع میں سیلاب آسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ حکام کو اس دوران الرٹ رہنے کا مشورہ دیا ہے۔

پاکستان میں اس سال کے مون سون سیزن نے سندھ اور بلوچستان میں تباہی مچا دی جبکہ اس سے قبل وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا تھا کہ صوبوں میں بارشوں نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں