اگرچہ نیند کی کمی سے متعلق پہلے ہونے والی تحقیقات میں بھی اس کے کئی نقصانات سامنے آ چکے ہیں، تاہم ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی میٹابولک امراض کا سبب بن سکتی ہے، جس سے جگر کا عارضہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

طبی جریدے ‘جرنل آف کلینکل اینڈوکرونالوجی اینڈ میٹابولزم’ میں شائع تحقیق کے مطابق نیند کی خرابی، نیند کی کمی، زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے اور دوپہر کی نیند میٹابولک بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چینی ماہرین کی جانب سے 5 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو افراد پر سکون نیند نہیں کرتے یا جو نیند کی کمی کا شکار رہتے ہیں ان میں جگر میں چربی بڑھ جاتی ہے، جس سے دیگر پیچیدگیاں بھی جنم لے سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیند کی کمی سے ہونے والے 23 نقصانات

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جو لوگ دوپہر کوآدھے گھنٹے سے زیادہ وقت تک سوتے ہیں اور بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں ان میں میٹابولک پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق جو افراد پرسکون نیند نہیں کرتے اور نیند کی کمی کا شکار بھی رہتے ہیں ان میں بھی میٹابولک بیماریاں بڑھ جاتی ہیں، جن میں جگر پر چربی چڑھ جانا سب سے عام بیماری ہے۔

مذکورہ تحقیق زائد العمر افراد پر کی گئی جو میٹابولک بیماریوں میں مبتلا تھے اور پھر ان کے طرز زندگی کا ڈیٹا دیکھ کر نتیجہ اخذ کیا گیا۔

میٹابولک بیماریاں انسانی جسم کی توانائی کم کرکے مختلف طرح کی پیچیدگیاں پیدا کرتی ہیں۔

میٹابولک مسائل کی وجہ سے انسان وزن کے بڑھ جانے، ذیابطیس کا شکار ہونے، نظام ہاضمہ کی خرابی اور جسم کی سوزش وغیرہ جیسے مسائل سمیت دیگر پیچیدگیوں کا شکار بن سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں