پیٹرول کی قیمتوں میں 11 روپے کمی، ڈیزل 8 روپے مہنگا ہونے کا امکان

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2022
حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بتدریج 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بتدریج 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں اضافے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی بقایا پیشگی شرط کی وجہ سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت رواں ہفتے کے آخر میں تقریباً 8 روپے فی لیٹر بڑھنے جبکہ پیٹرول تقریباً 11 روپے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے 24 اگست کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے پاکستان کے لیے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر کے اجرا کے معاملے کو تقویت ملے گی۔

سینیئر حکومتی عہدیداروں نے بتایا کہ دونوں اہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم اگست سے نمایاں طور پر کمی آنے والی تھی لیکن روپے کی قدر میں کمی اور پی ڈی ایل اور ڈیلر کمیشن میں اضافے جیسے عوامل نے صارفین کو بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں کمی کے فائدے سے محروم کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان

ان عہدیداروں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اور پیٹرول پر 5 روپے فی لیٹر اضافے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ پیشگی کارروائی کا عہد کیا تھا تاکہ اگست کے آغاز میں تمام مصنوعات پر 15 روپے فی لیٹر کی یکساں شرح کو یقینی بنایا جا سکے، اس وقت پیٹرول پر لیوی 10 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر 5 روپے فی لیٹر ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پہلے ہی پیٹرول پر ڈیلرز کے کمیشن میں تقریباً 43 فیصد اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دے دی ہے جس سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر بالترتیب 2.10 روپے اور 2.87 روپے فی لیٹر کا اضافی اثر پڑے گا۔

روپے کی قدر میں کمی نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی سے صارفین کو ملنے والے ریلیف پر منفی اثر ڈالا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرول 24.3 اور ڈیزل 59.16 روپے مہنگا کرنے کا اعلان

بین الاقوامی درآمدی قیمت اور شرح مبادلہ کے اثرات کی بنیاد پر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 3.30 روپے فی لیٹر اور پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 19 روپے فی لیٹر کمی کا تخمینہ لگایا گیا تھا تاہم لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافے اور ڈیلر کمیشن میں 2.87 روپے فی لیٹر اضافے کی وجہ سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی شرح اس کے بجائے تقریباً 8 روپے فی لیٹر بڑھے گی۔

دوسری جانب لیوی میں 5 روپے فی لیٹر اضافے اور 2 روپے 10 پیسے فی لیٹر کی منفی ایڈجسٹمنٹ کے بعد پیٹرول کی قیمت اب بھی تقریباً 11 روپے فی لیٹر کم ہوگی۔

اس طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ڈپو قیمتِ فروخت اس وقت 236 روپے فی لیٹر کے بجائے اگست کے پہلے 15 روزکے لیے 244 روپے کے قریب ہونے کا امکان ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت 230 روپے سے بڑھنے کی بجائے تقریباً 219 روپے فی لیٹر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مزید 30 روپے فی لیٹر بڑھانے کا اعلان

عہدیدار نے کہا کہ حکومت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں اضافے کو پیٹرول کی قیمتوں میں منتقل کر کے اگلے 15 روز تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی تبدیلی کو روک سکتی تھی لیکن غالباً آئی ایم ایف کی طے شدہ حدود کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں تھا۔

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت حکومت کو رواں مالی سال کے دوران 855 ارب روپے جمع کرنے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کو بتدریج 50 روپے فی لیٹر تک بڑھانا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں