کراچی : پولیس ہیڈکوارٹر میں دستی بم دھماکا، 2 اہلکار جاں بحق، 2 زخمی

اپ ڈیٹ 03 اگست 2022
سینئر اہلکار نے بتایا کہ معجزانہ طور پر وہاں موجود ایک اور دستی بم نہیں پھٹا —فائل فوٹو: اے ایف پی
سینئر اہلکار نے بتایا کہ معجزانہ طور پر وہاں موجود ایک اور دستی بم نہیں پھٹا —فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے گارڈن میں واقع پولیس ہیڈکوارٹرز میں دستی بم دھماکے کے نتیجے میں میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔

ترجمان ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کراچی نے بتایا کہ گارڈن میں واقع پولیس ہیڈکوارٹرز میں تقریباً سوا 11 بجے دستی بم دھماکا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ دستی بم دھماکا اسلحہ خانے میں انسپیکشن کے دوران ہوا جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل شہزاد اور صابر شہد ہوگئے جبکہ سینیئر انسپکٹر سعید اور پولیس کانسٹیبل علی گوہر زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: تھانے پر دستی بم کے حملے میں 3 پولیس اہلکار زخمی

انہوں نے بتایا کہ واقعے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ہے، اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

جائے وقوع کا دورہ کرنے والے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سینئر اہلکار راجا عمر خطاب نے بتایا کہ دھماکا انچارج آرمری کے دفتر کے باہر ہوا جہاں اسلحہ رکھا جاتا ہے اور ڈیوٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پولیس اہلکار کے ہاتھ میں دستی بم تھا جو پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار شہید اور 2 زخمی ہو گئے، انہوں نے کہا کہ معجزانہ طور پر وہاں موجود ایک اور دستی بم نہیں پھٹا۔

انسداد دہشت گردی فورس کے افسر نے کہا کہ بظاہر یہ واقعہ کسی دہشت گردی کے سبب نہیں بلکہ دستی بم سنبھالنے میں لاپرواہی کے نتیجے میں پیش آیا۔

مزید پڑھیں: نوشکی میں دستی بم حملہ، 14 افراد زخمی

ڈی آئی جی جنوبی شرجیل کھرل نے کہا کہ یہ ایک حادثاتی واقعہ تھا اور اس میں کوئی دہشت گردی یا تخریب کاری کی سرگرمی شامل نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ دستی بم کیس پراپرٹی کا حصہ تھا اور پولیس اہلکار جب اسے ناکارہ بنانے کے لیے لائے تو یہ پھٹ گیا، انہوں نے بتایا کہ زخمی ہونے والے دونوں پولیس اہلکاروں کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

پولیس ترجمان نے بتایا کہ سٹی پولیس چیف جاوید اوڈھو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ دھماکا کس وجہ سے ہوا۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعہ حادثاتی معلوم ہوتا ہے، دو ٹیمز اس کی انکوائری کررہی ہیں، یہ دستی بم کیس پراپرٹی تھا، جسے ناکارہ کرنے کے بعد مال خانوں کی صفائی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام یونٹس کو ایس او پی پر عملدرآمد کرایا جاتا ہے، ایک دستی بم پھٹ گیا دوسرے کو ناکارہ کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بارش کی وجہ سے کوت کو نقصان پہنچا ہے جبکہ واقعے کی رپورٹ کے بعد مقدمہ ہوتا ہے اور واقعے کی مکمل انکوائری ہوگی۔

ترجمان پولیس کے مطابق ڈی آئی جی ساوتھ اور ایس ایس پی سٹی گارڈن ہیڈ کوارٹر میں موجود ہیں، سینئر افسروں کے مطابق کوت میں بم پھٹے کا واقعہ صفائی کے دوران پیش آیا۔

پولیس ترجمان کےمطابق کرائم سین یونٹ جائے وقوعہ پر موجود، شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، شہید ہونے والوں میں پولیس کانسٹیبل شہزاد اور ہیڈ کواٹر میں تعینات موچی صابر شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں