رواں سال جولائی میں 1961 کے بعد سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ

اپ ڈیٹ 04 اگست 2022
ملک بھر میں گزشتہ ماہ ہونے والی بارش اوسط سے تقریباً 181 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی— السٹریشن : ضیاالدین
ملک بھر میں گزشتہ ماہ ہونے والی بارش اوسط سے تقریباً 181 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی— السٹریشن : ضیاالدین

مون سون کا موسم دو ماہ تک جاری رہنے کی توقع ہے جہاں ملک میں گزشتہ ماہ پہلے ہی ریکارڈ بارشیں ہو چکی ہیں اور گزشتہ ماہ ہونے والی بارش اوسط سے تقریباً 181 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی تھی جس کے ساتھ ہی اس سال کا جولائی میں 1961 کے بعد سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے محکمہ موسمیات کی جانب سےجولائی کے لیے جاری کردہ پاکستان کی ماہانہ موسمیاتی سمری میں کہا گیا کہ اس سال کا مون سون ملک میں معمول کے آغاز کی تاریخ سے ایک روز قبل 30 جون کو شروع ہوا جب یکم جولائی سے جنوبی سندھ میں بحیرہ عرب سے تیز نمی کے دھارے اندر داخل ہونے لگے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں بارشوں سے تباہی، سول و عسکری حکام کی امدادی سرگرمیاں جاری

اس سمری میں ملک کے 25 موسمیاتی اسٹیشنوں کے تفصیلی ڈیٹا کی معلومات پر مبنی وجوہات کا بھی ذکر کیا گیا جس کے مطابق یہ مون سون سیزن 6 جولائی سے ملک کے بالائی اور وسطی حصوں میں پھیل گیا، اس کے علاوہ خلیج بنگال سے نمی کے دھارے بھی ملک میں داخل ہوتے رہے اور یہ سلسلہ تقریباً پورے مہینے جاری رہا۔

یہ سمری کراچی میں محکمہ موسمیات کے کلائمیٹ ڈیٹا پراسیسنگ سینٹر نے ملک میں اس مہینے کے دوران پیش آنے والے موسمی واقعات کے اہم نکات کی تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار کی ہے، جولائی میں ملک بھر میں اوسط سے زیادہ بارشوں کے ساتھ بلوچستان اور سندھ میں اس ماہ بارشیں بارشیں اوسط سے زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق جولائی 2022 کے مہینے میں ہونے والی بارش کی اوسط ملک میں ہونے والی بارش سے 181 فیصد زیادہ رہی اور جولائی 1961 کے بعد سے یہ اس ماہ ہونے والی سب سے زیادہ بارش ہے، پچھلے مہینے ہونے والی بارش مون سون کی اوسط بارشوں سے 26 فیصد زیادہ تھی۔

بلوچستان اور سندھ میں اوسط سے 450 فیصد اور 308 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں، پنجاب میں 116 فیصد، گلگت بلتستان میں 32 فیصد اور خیبر پختونخوا میں اوسط سے 30 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

انہوں نے کہا کہ ملک میں گزشتہ سب سے زیادہ بارش 25 جولائی کو ہوئی جب بدین (سندھ) میں 219 ملی میٹر (بارش) ریکارڈ کی گئی، جبکہ کراچی کی پی اے ایف مسرور بیس ماہانہ 606 ملی میٹر کے ساتھ سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کرنے والا مقام رہا۔

گزشتہ ماہ سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کرنے والے دیگر نمایاں علاقوں میں اسلام آباد ایئرپورٹ 573.3 ملی میٹر، پڈعیدن 535.4 ملی میٹر، گوجرانوالہ 494 ملی میٹر، اسلام آباد (پرانا ہوائی اڈہ) 481.9 ملی میٹر، تخت بہی 456.2 ملی میٹر، اسلام آباد زیرو پوائنٹ 449 ملی میٹر، گجرات 424 ملی میٹر، سیالکوٹ کینٹ 423 ملی میٹر، لسبیلہ 404.7 ملی میٹر، منگلہ 391.2 ملی میٹر، جہلم 383.7 ملی میٹر، چکوال 383.6 ملی میٹر، کوٹلی 360 ملی میٹر، مری 356 ملی میٹر، سیالکوٹ ایئرپورٹ 352.4 ملی میٹر اور بالاکوٹ 352.4 شامل ہیں۔

دوسری طرف چلاس اور نوکنڈی صرف دو اسٹیشن تھے جو جولائی کے دوران بارش نہ ہونے کی وجہ سے بالکل خشک رہے۔

محکمہ موسمیات کی سمری کے مطابق ملک میں جولائی میں بارش کے تین بڑے اسپیل آئے جس کی وجہ سے یہ سب سے زیادہ بارش والا مہینہ تصور کیا جاتا ہے۔

جولائی کے پہلے ہفتے میں بیشتر علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہونے کے بعد مون سون کا موسم دوسرے ہفتے میں اس وقت مضبوط ہونا شروع ہوا جب 7 جولائی کو پنجاب کے جنوبی علاقوں میں کم دباؤ بنا جو 15 جولائی تک برقرار رہا۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں 5 اگست سے بارش کے نئے اسپیل کی پیش گوئی

مذکورہ سمری میں کہا گیا کہ ایک اور مون سون 16 جولائی کو خلیج کچ (بھارت) میں تیار ہوا جو 17 جولائی کو ڈپریشن میں تبدیل ہوا اور شمال مشرقی بحیرہ عرب-خلیج آف ہندوستان میں برسا، تینوں اسپیلز کے درمیان جولائی کے آخر میں تیسرا اسپیل سب سے خطرناک ثابت ہوا جب ملک کے زیادہ تر جنوبی حصوں میں طوفانی بارشیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 22 جولائی کو جنوب مشرقی سندھ اور ملحقہ علاقوں میں کم دباؤ کا ایک تازہ سلسلہ تیار ہوا جو 27 جولائی تک برقرار رہا، جس نے وسطی اور جنوبی سندھ میں شدید بارشیں کیں جس سے کراچی، ٹھٹھہ اور بدین سمیت شہری اضلاع میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں