عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے یوکرین کو دیوالیہ پن کا شکار قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 13 اگست 2022
یوکرین میں معاشی اورمالیاتی دباؤ ملک کی کرنسی صلاحیت کو کمزور کر سکتا ہے—فائل فوٹو: اے پی
یوکرین میں معاشی اورمالیاتی دباؤ ملک کی کرنسی صلاحیت کو کمزور کر سکتا ہے—فائل فوٹو: اے پی

عالمی ریٹنگ ایجنسیوں 'ایس اینڈ پی' اور 'فچ' نے یوکرین کی غیر ملکی کرنسی کی درجہ بندی کو مخصوص دیوالیہ اور محدود دیوالیہ قرار دے دیا کیونکہ وہ اس کی قرضوں کی ادائیگی کی صورتحال کو باعث تشویش سمجھتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے یوکرین کے بیرون ملک قرض دہندگان نے تقریباً 20 ارب ڈالر کے بین الاقوامی بانڈز پر ادائیگیوں کو 2 سال کے لیے منجمد کرنے کی درخواست کی حمایت کی۔

وزیر اعظم ڈینس شمیہل کے مطابق اس اقدام سے یوکرین کو ادائیگیوں پر تقریباً 6 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری معاہدہ: ایران کا مطالبات تسلیم کرنے پریورپی یونین کی تجاویز قبول کرنے کا عندیہ

ایس اینڈ پی نے یوکرین کی غیر ملکی کرنسی کی درجہ بندی کو 'سی سی /سی' سے 'ایس ڈی/ایس ڈی' کر دیا۔

ایس اینڈ پی نے کہا کہ 'ری اسٹرکچرنگ کی اعلان کردہ شرائط و ضوابط کو دیکھتے ہوئے اور ہمارے معیار کے مطابق ہم ٹرانزیکشن کو باعث تشویش اور ڈیفالٹ کے مترادف سمجھتے ہیں۔'

فچ نے قرض کی ادائیگی کے التوا کو ایک پریشان کن قرض کی تکمیل کے طور پر سمجھتے ہوئے ملک کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی کی درجہ بندی کو 'سی' سے 'آر ڈی' کر دیا۔

مزید پڑھیں : چین قبضے کے بعد تائیوان میں اپنی فوج نہ بھیجنے کے وعدے سے دستبردار

ایس اینڈ پی نے یہ بھی کہا کہ یوکرین پر روس کے حملے سے پیدا ہونے والا معاشی اور مالیاتی دباؤ یوکرین کی حکومت کی مقامی کرنسی کے قرض پر رہنے کی صلاحیت کو کمزور کر سکتا ہے اور مشرقی یورپی ملک کی مقامی کرنسی کی درجہ بندی کو 'بی-مائنس بی' سے 'سی سی سی پلس/سی' تک کم کر سکتا ہے۔

رواں برس 24 فروری سے شروع ہونے والے روس کے حملے سے متاثر یوکرین کو سال 2022 میں 35-45 فیصد معاشی سکڑاؤ اور 5 ارب ڈالر کے ماہانہ مالیاتی خسارے کا سامنا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں