کراچی میں دستی بم حملہ، 2 افراد زخمی

14 اگست 2022
سندھ پولیس نے خدشتہ ظاہر کیا ہے کہ دستی بم حملے کا تعلق یوم آزادی کی تقریبات سے ہو سکتا ہے— فائل فوٹو
سندھ پولیس نے خدشتہ ظاہر کیا ہے کہ دستی بم حملے کا تعلق یوم آزادی کی تقریبات سے ہو سکتا ہے— فائل فوٹو

کراچی کے علاقے گارڈن میں نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے کیے گئے دستی بم حملے میں 2 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور طبی امداد کے لیے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس نے خدشتہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دستی بم حملے کا تعلق یوم آزادی کی تقریبات سے ہو سکتا ہے۔

ایس ایس پی سٹی ڈاکٹر محمد عمران خان نے حملے کی تفصیلات سے متعلق بتایا کہ لیاری ایکسپریس وے پر واقع ایکسچینج گارڈن کے ٹول پلازہ پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا اور فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی میں دستی بم حملہ، 30 سے زائد افراد زخمی

سینئرپولیس افسر سے مزید بتایا کہ دستی بم حملے کے نتیجے میں ٹول پلازہ کے 2 ملازمین زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے ملازمین کی شناخت 19 سالہ اویس حسن اور 34 سالہ سدھیر ناموں سے ہوئی ۔

ایس ایس پی سٹی مزید بتایا کہ دونوں زخمیوں کو ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی منتقل کیا گیا، اور طبی امداد فراہم کی گئی جب کہ اب وہ صحت یاب ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ڈاکٹر محمد عرفاان خان نے بتایا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہوگئے تھے اور انہوں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

دوسری جانب، دستی بم حملے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے سی ٹی ڈی کے سینئر اہلکار راجا عمر خطاب نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہ دستی بم دھماکے کا تعلق پاکستان کے 75ویں یوم آزادی کی جاری تقریبات سے ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی : پولیس ہیڈکوارٹر میں دستی بم دھماکا، 2 اہلکار جاں بحق، 2 زخمی

سینئر اہلکار راجا عمر خطاب نے اس بات کی جانب بھی اشارہ کیا کہ وطن عزیز میں علیحدگی پسند گروپ گزشتہ کئی سالوں سے اس طرح کے دہشت گردانہ حملے کر رہے ہیں۔

سی ٹی ڈی کے سینئر اہلکار نے ماضی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے یاد دلایا کہ 2 سال قبل بھی شہر قائد میں اسی طرح کے ایک دستی بم حملے کے نتیجے میں 14 کے قریب افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں کراچی کے علاقے گارڈن میں واقع پولیس ہیڈکوارٹرز میں دستی بم دھماکے کے نتیجے میں میں 2 پولیس اہلکار جاں بحق اور 2 شدید زخمی ہوگئے تھے۔

ترجمان ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کراچی نے بتایا تھا کہ گارڈن میں واقع پولیس ہیڈکوارٹرز میں تقریباً سوا 11 بجے دستی بم دھماکا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: تھانے پر دستی بم کے حملے میں 3 پولیس اہلکار زخمی

انہوں نے کہا تھا کہ دستی بم دھماکا اسلحہ خانے میں انسپیکشن کے دوران ہوا جس کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل شہزاد اور صابر شہد ہوگئے جبکہ سینیئر انسپکٹر سعید اور پولیس کانسٹیبل علی گوہر زخمی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو سول ہسپتال کراچی منتقل کردیا گیا ہے، اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

جائے وقوع کا دورہ کرنے والے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سینئر اہلکار راجا عمر خطاب نے بتایا کہ دھماکا انچارج آرمری کے دفتر کے باہر ہوا جہاں اسلحہ رکھا جاتا ہے اور ڈیوٹی کے لیے پولیس اہلکاروں کو دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پولیس اہلکار کے ہاتھ میں دستی بم تھا جو پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار شہید اور 2 زخمی ہو گئے، انہوں نے کہا کہ معجزانہ طور پر وہاں موجود ایک اور دستی بم نہیں پھٹا۔

انسداد دہشت گردی فورس کے افسر نے کہا کہ بظاہر یہ واقعہ کسی دہشت گردی کے سبب نہیں بلکہ دستی بم سنبھالنے میں لاپرواہی کے نتیجے میں پیش آیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں