این اے 157 ملتان میں ضمنی انتخاب سے قبل تبادلوں پر سیاسی رہنما آمنے سامنے

اپ ڈیٹ 18 اگست 2022
دونوں سیاسی مخالفین ملتان کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ملتان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کی حمایت و مخالفت میں آواز اٹھا رہے ہیں — فائل فوٹو: سینیٹ فیک بک
دونوں سیاسی مخالفین ملتان کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ملتان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ کی حمایت و مخالفت میں آواز اٹھا رہے ہیں — فائل فوٹو: سینیٹ فیک بک

25 ستمبر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 157 میں ضمنی انتخاب سے قبل ملتان کے دو بڑے سیاسی خاندان گیلانی اور قریشی ضلع میں بیوروکریٹس کے تبادلوں اور تقرریوں پر آمنے سامنے آگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں سیاسی مخالفین ملتان کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور ملتان ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے) کے سربراہ کی حمایت اور مخالفت میں آواز اٹھا رہے ہیں۔

حلقہ این اے 157 ملتان سے سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے نائب چیئرمین سینیٹر یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی اور سابق وزیر خارجہ، پی ٹی آئی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی مدمقابل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود کی بیٹی کو پارٹی ٹکٹ دینے پر پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج

شاہ محمود قریشی ملتان کے کمشنر عامر خٹک کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں جبکہ انہوں نے پی پی 217 کے ضمنی انتخاب میں ان پر منفی کردار کا الزام لگایا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کمشنر ملتان پر پی پی 217 کے ضمنی انتخاب کے دوران ان کے مخالفین کی حمایت کرنے کا الزام لگایا تھا اور اس معاملے پر مختلف عوامی جلسوں اور پریس کانفرنسز میں بات کی تھی۔

شاہ محمود قریشی نے الزام لگایا تھا کہ کمشنر ملتان، ضمنی انتخاب کے دوران یوسف رضا گیلانی اور ان کے صاحبزادوں سے ’احکامات لے رہے تھے۔'

انہوں نے کمشنر کے تبادلے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے بھی رابطہ کیا تھا لیکن محرم کی وجہ سے ان کا تبادلہ نہیں کیا گیا تھا اور ان کا تبادلہ نہ ہونے کی دوسری وجہ یہ تھی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: یوسف رضا گیلانی نے پی ٹی آئی کی ضمنی انتخاب میں شرکت پر سوالات اٹھا دیے

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے پرویز الہٰی کے ایک مشیر نے بھی کمشنر کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات کے باعث تبادلے کو روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ کیا تھا۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شاہ محمود قریشی اور ان کے حامی این اے 157 کے ضمنی انتخاب کے دوران ملتان کے کمشنر کو تبدیل کر کے ان کی جگہ اپنے پسندیدہ شخص کو تعینات کرانے کی کوشش کر رہے تھے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شاہ محمود قریشی اور ان کے صاحبزادے ایم پی اے زین حسین قریشی نے کمشنر ملتان سے ملاقات بھی کی تھی، کمشنر ملتان رہنماؤں کے ساتھ معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن ان دونوں سیاسی رہنماؤں نے ان کی معذرت قبول نہیں کی۔

شاہ محمود قریشی اور ان کے صاحبزادے نے ملتان کے کمشنر عامر خٹک کو ضمنی انتخابات کے دوران تعطیلات پر جانے کی تجویز دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'پارٹی میں موسیٰ گیلانی کے مقابلے میں کوئی بہتر امیدوار ہوتا تو بیٹی کو انتخاب میں کھڑا نہ کرتا'

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شاہ محمود قریشی ایم ڈی اے کے سربراہ سلیم قیصر کو کمشنر کے عہدے کا قائم مقام چارج دلوانا چاہتے تھے۔

عامر خٹک نے چیف سیکریٹری کو خاندانی مصروفیات کے باعث چھٹی کی درخواست بھی دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آبائی گاؤں نوشہرہ میں کچھ خاندانی مصروفیات ہیں، لہٰذا مجھے 5 اگست سے 15 ستمبر 2022 تک چھٹی کی اجازت دی جائے۔

تاہم الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو ملتان کے حلقے این اے 157 میں تقرر و تبادلوں کے حوالے سے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کا حکم جاری کیا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی پی 217 کے گزشتہ ضمنی انتخابات میں بھی یہ درخواست کی تھی کہ ہر کسی کو مقابلے کے لیے برابر کے مواقع فراہم کیے جائیں اور عوام کو امیدواروں سے متعلق فیصلہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھیں: میری جماعت نے 'سازش' کر کے مجھے وزیراعلیٰ پنجاب بننے سے روکا، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ کسی بیوروکریٹ کو انتخابات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول کا اعلان ہوچکا، اب کسی افسر کا تبادلہ نہیں ہوسکتا لیکن اگر کسی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر چھٹی کی درخواست دی ہے تو اسے ایسا کرنے کا حق ہونا چاہیے۔

دوسری جانب سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ کمشنر ملتان نے چھٹی کی درخواست پی ٹی آئی کے مبینہ دباؤ کی وجہ سے دائر کی۔

انہوں نے الیکشن کمیشن پاکستان سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسر نے چیف سیکریٹری کو کمشنر ملتان کی چھٹی کی درخواست منظور نہ کرنے کی ہدایت کی۔

ای سی پی نے این اے 157 کے ریٹرننگ افسر کی سفارش پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں گریڈ 18 کے افسران کے تبادلے اور تعیناتی کے احکامات بھی معطل کردیے۔

تبصرے (0) بند ہیں