زائرین کے ویزوں کے اجرا میں تاخیر، حکومت کا عراقی انتظامیہ سے رابطہ

11 ستمبر 2022
مجلس وحدت المسلمین نے حکومت پر معاملے کو سنجیدگی سے نہ لینے کا الزام عائد کیا— فوٹو: اے ایف پی
مجلس وحدت المسلمین نے حکومت پر معاملے کو سنجیدگی سے نہ لینے کا الزام عائد کیا— فوٹو: اے ایف پی

حکومت پاکستان نے اربعین (چہلم) کے لیے عراق جانے کا ارادہ رکھنے والے زائرین کو ویزوں کے اجرا میں تاخیر پر عراق کی انتظامیہ سے پاکستانی زائرین کو فوری ویزا جاری کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے تاکہ وہ مذہبی رسومات میں شرکت کر سکیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی ساجد حسین طوری نے کہا کہ ’ہم نے عراقی حکومت سے کہا ہے کہ پاکستانی زائرین کو فوری طور پر سرحد عبور کر کے عراق جانے کی اجازت دی جائے‘۔

ساجد حسین طوری نے کہا کہ پاکستان میں عراقی سفیر حامد عباس لفتا حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں اور مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے ایک جامع پالیسی بھی تیار کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: زائرین کی تعداد میں اضافہ، روضہ امام حسینؓ کے احاطے میں توسیع

تاہم مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے حکومت پر معاملے کو سنجیدگی سے نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ زائرین کے لیے بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔

سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ناصر شیرازی نے زائرین کو درپیش مشکلات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم عراقی حکومت کی جانب سے یہ عذر مسترد کرتے ہیں کہ وہ زائرین کے لیے خاطر خواہ انتظامات نہیں کر سکی‘۔

ناصر شیرازی نے کہا کہ عراق پاکستانیوں کو اس ڈر سے داخلے سے منع کر رہا ہے کہ وہ اپنے وطن واپس نہ جائیں اور امن و امان کی صورتحال خراب ہو جائے، پاکستانی زائرین کے ویزے بھی منسوخ کیے جا رہے ہیں، اس طرح کے مسائل ماضی میں بھی سامنے آئے لیکن انہیں خوش اسلوبی سے طے کیا گیا۔

مزید پڑھیں: عراق: تین پاکستانی شیعہ زائرین سمیت گیارہ ہلاک

گزشتہ ہفتے مجلس وحدت المسلمین نے بھی پاکستانی زائرین پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں حکومت کو معاملے کو حل کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ مسئلہ جلد حل نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا انتباہ بھی دیا گیا۔

اپنی ملاقات میں رانا ثنا اللہ اور ساجد حسین طوری نے بیرون ممالک میں قید پاکستانیوں کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا، دونوں فریقین نے قید پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کا عزم کیا۔

بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کا معاملہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں متعدد بار اٹھایا جا چکا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں