آنجہانی ملکہ الزبتھ کے لیے عمرے کی ادائیگی کی کوشش پر یمنی شخص گرفتار

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022
سعودی عرب کی جانب سے مکہ میں بینرز اٹھانے یا نعرے لگانے پرپابندی ہے—تصویر: ٹویٹر
سعودی عرب کی جانب سے مکہ میں بینرز اٹھانے یا نعرے لگانے پرپابندی ہے—تصویر: ٹویٹر

سعودی حکام نے آنجہانی ملکہ الزبتھ دوئم کے لیے عمرہ ادا کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یمنی شخص نے مسلمانوں کے مقدس مقام مکہ مکرمہ میں موجودگی کی اپنی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی۔

ویڈیو کلپ میں یمنی شخص کے ہاتھ میں ایک بینر دیکھا جاسکتا ہے کہ جس پر لکھا ہے ’ملکہ الزبتھ دوئم کی روح کے لیے عمرہ کرنے آیا ہوں، ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ انہیں صالحین کے ساتھ جنت میں مقام عطا فرمائے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں چل بسیں

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اس شخص کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

سعودی عرب کی جانب سے مکہ میں بینرز لے کر چلنے یا نعرے لگانے پر پابندی ہے۔

اگرچہ متوفی مسلمانوں کی طرف سے عمرہ کرنا جائز ہے لیکن اس کا اطلاق ملکہ برطانیہ جیسے غیر مسلموں پر نہیں ہوتا جو چرچ آف انگلینڈ کی سپریم گورنر بھی تھیں۔

یمنی شخص گرفتار

مقامی سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ’ویڈیو کلپ میں بینر اٹھائے یمنی شخص کو مسجد کی سیکیورٹی فورسز نے گرفتار کرلیا ہے، مسجد کے اندر یا احاطے میں ویڈیو بنانا یا بینر اٹھانا عمرہ کے ضوابط اور ہدایات کی خلاف ورزی ہے‘۔

مزید پڑھیں: ملکہ برطانیہ کے آخری دو دن کیسے گزرے؟

بیان میں مزید کہا گیا کہ یمنی شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، بعد ازاں مذکورہ گرفتار شخص کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔

عمرہ کی ادائیگی حج سے مختلف ہے، عمرہ سال میں کسی بھی وقت ادا کیا جاسکتا ہے البتہ حج سال میں ایک بار مخصوص وقت میں ادا کیا جاتا ہے، دنیا بھر سے کروڑوں مسلمان عمرہ اور حج کی ادائیگی کے لیے مکہ کا رخ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملکہ الزبتھ دوم کی وفات: برطانیہ میں کیا ہورہا ہے؟

ملکہ برطانیہ کا انتقال 8 ستمبر 2022 کو ہوا تھا اور ان کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں