اگست میں موصول ہونے والی ترسیلات زر بڑھ کر 2 ارب 70 لاکھ ڈالر تک جا پہنچیں

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022
اگست 2021 میں 2 ارب 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں یہ رقم صرف 1.5 فیصد زیادہ تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
اگست 2021 میں 2 ارب 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں یہ رقم صرف 1.5 فیصد زیادہ تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

مہنگائی میں اضافے کے باوجود بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے اگست میں 2 ارب 70 کروڑ ڈالر سے زیادہ رقم وطن بھجوائی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے رپورٹ کیا کہ ملک کو اگست میں 2 ارب 72 کروڑ 40 لاکھ ڈالر موصول ہوئے، جس میں ماہانہ بنیادوں پر تقریباً 8 فیصد اضافہ ہوا۔

تاہم اگست 2021 میں 2 ارب 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں یہ رقم صرف 1.5 فیصد زیادہ تھی۔

یہ بھی پڑھیں: روشن ڈیجیٹیل اکاؤنٹ کے ذریعے ایک دن میں ریکارڈ ترسیلات زر موصول

اس کے علاوہ جولائی-اگست میں بیرون ملک مقیم کارکنوں کی طرف سے ترسیلات زر ایک سال قبل 5.418 ارب ڈالر سے 3.2 فیصد کم ہو کر 5.247 ارب ڈالر رہ گئیں۔

اس کے علاوہ جولائی-اگست میں بیرونِ ملک مقیم ملازمین کی جانب سے بھیجی گئیں ترسیلات زر ایک سال قبل کے 5 ارب 41 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سے 3.2 فیصد کم ہو کر 5 ارب 24 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔

پاکستان کو مالی سال 2022 میں 31 ارب ڈالر سے زیادہ کی ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.1 فیصد زیادہ ہیں۔

تاہم رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 43.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

جولائی 2020 میں 10 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں ملک کو ایف ڈی آئی میں صرف 5 کروڑ 89 لاکھ ڈالر مل سکے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو موصول ترسیلات زر 31 ارب 20 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں

ساتھ ہی ساتھ جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 45 فیصد کی کمی کے بعد ایک ارب 20 لاکھ ڈالر تک گرنا ڈالر کی آمد کی شدید قلت کا سامنا کرنے والی معیشت کے لیے ایک اچھی علامت ہے۔

ملک کو رواں مالی سال میں ترسیلات زر کی بہت زیادہ ضرورت ہے کیونکہ سیلاب نے ملک بھر میں خاص طور پر سندھ اور بلوچستان میں زراعت کو تباہ کر دیا ہے، جس سے کپاس کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی برآمدات متاثر ہو سکتی ہیں جب کہ خوراک کی درآمد میں اضافہ ہو گا کیونکہ بڑی فصلیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ مالی سال 2022 میں ملک کی برآمدات ریکارڈ ترسیلات کے ساتھ بے مثال تھیں لیکن کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت زیادہ رہا۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات بھیجنے والے تقریباً تمام اہم مقامات نے 23-2022 کے پہلے دو مہینوں میں کمی کو نوٹ کیا۔

سب سے زیادہ ترسیلات سعودی عرب کی جانب سے بھیجی گئیں، جس میں جولائی-اگست میں 7.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور یہ ایک ارب 27 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے استحکام کے لیے سمندر پار پاکستانی اہم کیوں ہیں؟

اسی عرصے میں متحدہ عرب امارات سے رقوم کی آمد 8.2 فیصد کم ہو کر 98 کروڑ 76 لاکھ ڈالر ہو گئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں ایک ارب 7 لاکھ 50 ہزار ڈالر تھی۔

برطانیہ اور امریکا میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 78 کروڑ 10 لاکھ ڈالر اور 58 کروڑ 47 لاکھ ڈالر بھیجے جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 3.2 فیصد اور 7.1 فیصد زیادہ ہے۔

دیگر اہم رقوم خلیجی ممالک سے 58 کروڑ 10 لاکھ ڈالر اور یورپی ممالک سے 56 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھیں تاہم گزشتہ سال اسی عرصے میں 50 فیصد اضافے کے مقابلے میں یورپ سے آنے والی رقوم میں 4.5 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں