مخلوط حکومت کی جانب سے 10ہزار میگاواٹ قابل تجدید توانائی کے حصول کے لیے کیے گئے حالیہ جارحانہ اقدامات کے نتائج ابھی سامنے آنا شروع نہیں ہوئے اس کے باوجود 5 برسوں کے اندر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) پاور جنریشن پروجیکٹس تعمیراتی مرحلے میں ہونے کے باعث 12 ہزار670 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں موجود ہونے کی توقع کر رہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آرہی ہے جب کہ ملک کا ٹرانسمیشن نیٹ ورک پہلے ہی مختلف مسائل کا شکار ہے اور 150 ارب روپے سے زیادہ مالیت کی سالانہ توانائی ضائع ہو رہی ہے جب کہ یہ نقصان بجلی کی مجموعی لاگت میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ توانائی کے شعبے کی ادائیگیاں پہلے ہی 2019 میں 570 ارب روپے سے بڑھ کر 2020 میں 860 ارب روپے اور 2022 میں 970 ارب روپے تک پہنچ چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا کا حکومت سے بجلی پر ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ

نیپرا نے اپنی اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 22-2021 میں کہا ہے کہ مالی سال 22-2021 کے دوران فراہم کردہ اضافی پیداواری صلاحیت 3 ہزار 184 میگاواٹ تک ہے جس میں اضافہ کا رجحان برقرار رہےگا اور یہ صلاحیت مالی سال 2026.27 تک 12 ہزار 674 میگاواٹ تک پہنچ جائے گی، بجلی کی اضافی پیداوار ملک کے پاور سیکٹر کے لیے ایک چیلنج ہو گا۔

نیپرا نے کہا کہ موجودہ مالی سال 2023 کے دوران سرپلس 9 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جائے گا، منصوبہ بندی کے مطابق 34ہزار 730 میگاواٹ کی پیداواری صلاحیت کے مطابق پیک آور میں تقریباً 25ہزار 800 میگاواٹ کی طلب ہے جس میں ہر سال اضافہ ہوتا رہے گا، اس طرح مالی سال 2027 تک اضافی بجلی 12ہزار 674 میگاواٹ ہوجائے گی جب کہ تقریباً 44ہزار 950 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے مقابلے میں زیادہ سے زیادہ طلب 32ہزار 275 میگاواٹ ہونے کا تخمینہ ہے۔

500 کےوی اور 220 کے وی ٹرانسمیشن نیٹ ورک کی اوور لوڈنگ کے باعث پہلے ہی تقریباً 72 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، اس کے علاوہ چین کے تعاون سے بنائی جانے والی بڑی ٹرانسمیشن لائن کی انڈر لوڈنگ کی وجہ سے تقریباً 50 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، نقصان کی وجہ ان پاور پلانٹس کی تکمیل میں تاخیر ہے جن کے لیے کئی ارب ڈالر کے منصوبے کا معاہدہ کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: سولر پینل کے سرمایہ کار نیپرا کو زیادہ منافع پر قائل کرنے میں ناکام

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاور سیکٹر کو سسٹم کی خرابیوں کی وجہ سے ہونے والے بڑے نقصان سے بچانے کے لیے ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں خامیوں اور نقائص کو ہنگامی بنیادوں پر دور کرنا انتہائی ضروری ہے، اسی طرح آر ایل این جی پلانٹس، حبکو، چائنہ پاور ہب وغیرہ سے بجلی کی پیداوار میں درپیش رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طور پر دور کرنے کی ضرورت ہے۔

نیپرا نے نشاندہی کی کہ مطلوبہ پیداواری صلاحیت کی کمی کی وجہ سے ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ مٹیاری-لاہور ٹرانسمیشن لائن مالی سال 2021.22 کے دوران کم استعمال میں رہی اور بجلی کی فی یونٹ لاگت کے لحاظ سے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں