جہلم: ریپ، بھتہ خوری کے جرم میں 2 مجرموں کو عمر قید کی سزا

اپ ڈیٹ 05 اکتوبر 2022
لڑکی نے پولیس کو بتایا مجرمان نے اس کے کاغذات، دستخط شدہ چیک چھین لیے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
لڑکی نے پولیس کو بتایا مجرمان نے اس کے کاغذات، دستخط شدہ چیک چھین لیے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

پنجاب کے ضلع جہلم کی سیشن عدالت نے لڑکی کو متعدد مرتبہ ریپ کا نشانہ بنانے اور بلیک میل کرکے رقم بٹورنے کے جرم میں 2 افراد کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جن مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ان کی شناخت عثمان الحق اور محمد سعید کے ناموں سے ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ لڑکی نے جولائی 2021 میں جہلم کے صدر تھانے کی پولیس کو رپورٹ کیا تھا کہ وہ 2020 میں ایک نجی کالج میں زیر تعلیم تھی، اسے 2 افراد نے بتایا کہ وہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں ملازمت حاصل کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب: گھر میں گھس کر 6 ڈاکوؤں نے 2 خواتین کو ریپ کا نشانہ بنا ڈالا

متاثرہ لڑکی کے بیان کے مطابق دونوں افراد نے خود کو ایف آئی اے ایجنٹ ظاہر کرکے اسے ملاقات کے لیے بلایا اور اغوا کرنے کے بعد اس کا ریپ کردیا، ملزمان نے اس کی نازیبا ویڈیوز بنائیں اور اس کی تصاویر بھی لیں، انہوں نے بعد میں اس مواد کا استعمال کرکے اسے بلیک میل کیا، لڑکی نے بتایا کہ ان دونوں نے اس سے رقم بھی بٹوری جو اس کے اور اس کی والدہ کے مشترکہ بینک اکاؤنٹ سے دی گئی۔

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ مجرموں نے اس سے طلائی زیورات کا مطالبہ کیا اور جب وہ زیور دینے گئی تو اسے زبردستی راوت لے جاکر دوبارہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں اس نے مزید کہا کہ انہوں نے اس کے کاغذات اور دستخط شدہ چیک چھین لیے۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: ڈاکوؤں کا بچوں کے سامنے خاتون کے ساتھ ’گینگ ریپ‘

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ دونوں افراد نے اس سے ویڈیو کلپس ڈیلیٹ کرنے اور دستاویزات واپس کرنے کے بدلے میں 4 لاکھ روپے طلب کیے۔

پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد ان کے قبضے سے تقریباً 10 لاکھ روپے اور متاثرہ لڑکی کے ضبط شدہ دستاویزات برآمد کیے۔

گزشتہ روز کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج شہباز حسین نے دونوں ملزمان کو عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

تبصرے (0) بند ہیں