گوشت نہ کھانے والے افراد میں ڈپریشن بڑھنے کا انکشاف

06 اکتوبر 2022
سبزی خور ڈپریشن کا شکار بنتے ہیں، تحقیق—فوٹو: اے ایف پی
سبزی خور ڈپریشن کا شکار بنتے ہیں، تحقیق—فوٹو: اے ایف پی

اگرچہ ماضی میں ہونے والی چند تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ زیادہ گوشت کھانا بھی مضر صحت ہے مگر اب ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں ان میں ڈپریشن ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

طبی جریدے ’سائنس ڈائریکٹ‘ میں شائع تحقیق کے مطابق برازیل میں کی جانے والی طویل تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ سبزی شوق سے کھاتے ہیں، ان میں ڈپریشن کا شکار ہونے کے امکانات دگنے ہوجاتے ہیں۔

ماہرین نے تحقیق کے لیے 14 ہزار سے زائد بالغ افراد سے کھانے سے متعلق سوالات کیے، ان میں 35 سے 75 سال کے افراد شامل تھے۔

بعد ازاں ماہرین نے تمام رضاکاروں کے انٹرویوز کیے اور ان کے باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) جانچنے کے علاوہ ان کے دیگر ٹیسٹس بھی کیے اور ان کی معاشی و سماجی حالات کا بھی جائزہ لیا۔

ماہرین نے رضاکاروں کے طرز زندگی کو بھی مد نظر رکھا اور نتائج اخذ کیے کہ عام طور پر ڈپریشن میں وہ لوگ مبتلا ہو رہے ہیں جو جان بوجھ کر وسعت رکھنے کے باوجود گوشت نہیں کھاتے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپریشن کے باعث خودکشی کا سوچتی رہتی تھی، دپیکا پڈوکون

ماہرین کے مطابق سبزی کھانے والے افراد میں ڈپریشن کا شکار ہونے کے امکانات دگنے پائے گئے، تاہم مکمل طور پر واضح نہیں ہے کہ ڈپریشن کا شکار صرف سبزی کھانے اور گوشت سے پرہیز ہی سے ہے۔

ماہرین کے مطابق عام طور پر جو افراد معاشی و سماجی سطح پر اچھی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں اور وہ گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں تو ان میں ڈپریشن کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

یعنی ایک طرح سے جو لوگ استطاعت نہ رکھنے کی وجہ سے گوشت نہیں کھا پاتے تو ان میں ڈپریشن کو جانچنا مشکل ہوجاتا ہے، کیوں کہ ایسے لوگ سماجی و معاشی مسائل کا بھی شکار ہوتے ہیں۔

ماہرین نے واضح کیا کہ مکمل طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ڈپریشن کا سبب صرف سبزی کھانا ہی ہے، تاہم تحقیق سے اس بات کے شواہد ملے کہ گوشت نہ کھانے والے افراد کے مقابلے سبزی خور زیادہ ڈپریشن کا شکار ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ممکنہ طور پر اس کا سبب گوشت میں پائی جانے والی وٹامنز اور آئرن کی کمی کی وجہ سے دماغ متحرک نہیں رہتا اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں