’آڈیو لیکس نے اس کا سازشی چہرہ بے نقاب کردیا‘ (ن) لیگ کی عمران خان پر تنقید

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2022
عمران خان کی مسلسل آڈیو لیک ہو رہی ہیں جس پر ملک میں سیاسی گرما گرمی عروج پر پہنچ چکی ہے —فائل فوٹو
عمران خان کی مسلسل آڈیو لیک ہو رہی ہیں جس پر ملک میں سیاسی گرما گرمی عروج پر پہنچ چکی ہے —فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمیشہ فاؤل پلے کرتا رہا ہے لیکن پکڑا پہلی بار گیا ہے، اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے ہمیشہ اس طرح سازشیں کامیاب نہیں ہوتیں اب پوری دنیا انکا سیاہ چہرہ دیکھے گی۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اس شخص میں اتنی اخلاقی جرأت تو ہے نہیں کہ یہ اپنے لوگوں سے معافی مانگے، اس کی سزا یہی ہے کہ اس کا گھناؤنا چہرہ اس کے لوگوں کے سامنے آگیا ہے اور اس کی ہر بات جھوٹ نکلی. ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ اس کو میں خوامخواہ فتنہ نہیں کہتی اس کی جو چیز اٹھائیں اس میں سے سازش نکلتی ہے اس کا اصل نام تو سازش خان ہونا چاہیے، لوگوں پر ہارس ٹریڈنگ کے جھوٹے الزام لگاتا رہا لیکن خود بند کمروں میں اپنے ارکان کی خرید و فروخت کی منڈیاں لگا کے بیٹھا ہوا ہے اور لوگوں کو کہتا ہے کہ یہ شرک، اگر یہ شرک ہے تو سب سے بڑے مشرک تو خان صاحب خود ہوئے۔

مریم نواز نے کہا کہ کس کو پتا نہیں کہ 2011 میں اس کو نواز شریف کے خلاف کس نے لانچ کیا ، کس کو پتا نہیں کہ 2014 کے دھرنوں کے پیچھے کون تھا اور 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے منتخب اراکین کو بند کرنے والا کون تھا۔

انہوں نے آڈیو لیکس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو لیکس نے دنیا کے سامنے اس (عمران خان) کا سازشی چہرہ بے نقاب کردیا ہے، ان آڈیو لیکس نے اس کے بیانیے کا تیا پانچہ کردیا ہے کیونکہ اس نے اپنے بیانیے میں جو کچھ کہا وہ سب جھوٹ اور سازش تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ اس شخص کا شیطانی دماغ یہ ہے کہ جلسوں میں لوگوں کو کہتا ہے کہ ان لوٹوں کو ووٹ نہ دو اور کود بند کمروں میں کہتا ہے کہ پانچ خرید لیے باقی پانچ خرید کرکے لاؤ اور اس کے لیے جو بھی جائز ہے کرو۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں پر الزام لگاتا رہا ہے کہ اراکین کی خرید و فروخت ہو رہی ہے جس کا یہ ایک بھی ثبوت نہ دے سکتا مگر الٹا بند دروازے کے پیچھے منڈیاں لگا کر بیٹھا تھا۔

مریم نواز نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی شخص ہوتا تو میں اپنی پارٹی کو بھی کہتی کہ اس سے بات چیت کے لیے بیٹھ جائیں لیکن جو شخص خود بیرونی طاقتوں کا غلام ہے اور لوگوں کو آزادی کا بھاشن دیتا ہے اسے لانچ ہی اس ملک میں تباہی لانے کے لیے کیا گیا تھا۔

’آڈیو لیکس پر حکومتی اراکین کا ردِعمل‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو پارٹی رہنماؤں سے ہونے والی گفتگو کی آڈیوز لیکس ہونے پر مخالفین کی سخت تنقید کا سامنا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ منافقت اور جھوٹ پر مبنی سیاست کی بنیاد پر ایک بیانیہ قائم کر کے اس کو جہاد کا نام دیا جا رہا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردِ عمل دیتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ اس بیانیے کا بھی پول کھل چکا ہے، بند دروازوں کے پیچھے ضمیر فروشی کی منڈی لگا کر عوام کے سامنے اسے شرک کہا گیا، مخالفین پر جھوٹے الزامات لگانے والا آج خود رسوا ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: ’میر جعفر، میر صادق کا بیانیہ لوگوں کو فیڈ کرنا ہے‘، عمران خان کی مبینہ سائفر سے متعلق تیسری آڈیو لیک

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ میرے لیے مسئلہ عمران خان کے ایم این ایز خریدنے کا نہیں ہے، عمران خان ایک منافق ہے جس نے احسانات کے بدلے لوگوں سے پیسے، زمینیں اور زیورات لیے ہیں اور جس نے اقتدار کے حصول اور برقرار رکھنے کے لیے غلط یا ٹھیک سب کیا ہے، میرے لیے مسئلہ اس امیر شخص کا ہے جسے عمران خان مزید 5 ایم این اے خریدنا چاہتا تھا۔

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایک سال سے ایک ہی بات کر رہا ہوں عمران ایک فتنہ ہے، قوم کو تقسیم کرنا چاہتا ہے، نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے، قوم کو اس فتنے کی شناخت اور ادراک کرنا چاہیے ورنہ یہ قوم کو کسی حادثے کا شکار کر دے گا، آج اس قدر رہنمائی ملی ہے کہ قوم کو اس فتنے کا ادراک ہو جانا چاہیے۔ جھوٹا اور فراڈیا شخص۔

رانا ثنااللہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اگر روز ہی جتھے آکر اسلام آباد پر حملہ آور ہو جائیں تو پھر پارلیمنٹ، سپریم کورٹ، ہائیکورٹ سمیت کسی ادارے کی ضرورت نہیں رہے گی، ملک اور قوم کی خاطر پوری طاقت اور کمٹمنٹ کے ساتھ لانگ مارچ کو روکیں گے، ہمیں ان کے سارے ارادوں کا پتہ ہے، وقت آنے پر فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریڈزون میں احتجاج کی ممانعت قانون کہتا ہے، عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ کے فیصلے ہیں، اگر جمہوری انداز میں اجتجاج اور دھرنا دینا چاہتے ہیں تو انتظامیہ کو درخواست دیں، عدالت کے مقرر کردہ مقامات پر مکمل سیکیورٹی دیں گے اگر اسلام آباد پر قبضے کے لیے آنا چاہتے ہیں تو ہر قیمت پر روکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سائفر آڈیو لیکس: کابینہ نے عمران خان و ساتھیوں کےخلاف قانونی کارروائی کی منظوری دے دی

پاکستان مسلم لیگ (ن) رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا کہ منافقت کا قطب مینار عمران خان ایک طرف ٹرانسکرپٹ کو خط بنا کر امریکی سازش کے ساتھ جوڑنے کے لیے مرضی کے منٹس بناتا رہا، دوسری طرف عدم اعتماد سے بچنے کے لیے ہر حربہ استعمال کرکے ایم این ایز کی خریداری کرتا رہا جبکہ اسی دوران اپنے جلسوں میں ضمیر بیچنے اور خریدنے والوں کے لیے شرک کے فتوے دیتا رہا۔

میاں جاوید لطیف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اس فتنے کو بیرونی قوتوں نے اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے بھاری فنڈنگ کی، اس فنڈنگ سے اس نے ہماری قوم کو فرٹائل گراؤنڈ سمجھ کر برین واشنگ کی، آج یہ حال ہو گیا کہ جو اس کے خلاف بات کرے، ووٹ نہ دے، اسکی حمایت سے انکار کرے، اپنے سیاسی فیصلے خود کرے تو اسے مشرک کافر غدار قرار دے دیا جاتا ہے۔

خواجہ آصف نے لکھا کہ 2 نئی آڈیو لیکس سن کر، پارلیمنٹ بلڈنگ کے باہر بورڈ آویزاں ہونا چاہیے جس پہ لکھا ہو کہ ’اس بلڈنگ میں کمرشل گاڑیوں اور ٹریکٹر ٹرالیوں کا داخلہ ممنوع ہے‘

وزیر ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے ردِ عمل دیتے ہوئے لکھا کہ تمھاری سازشی چالیں، مکاری، بد نیتی ، جھوٹ، بہتان، وطن دشمنی ،غیر ملکی سرپرستی، بوٹ پالش، ووٹ چوری ،جعلسازی، ہارس ٹریڈنگ سب ایک ایک کر کے بے نقاب ہوں گے دیکھتے جاؤ ۔

سابق وزیراعظم عمران خان کی مبینہ سائفر سے متعلق دوسری آڈیو 30 ستمبر 2022 کو لیک ہوئی تھی۔

منظر عام پر آنے والی لیک آڈیو میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم عمران خان کو سنا گیا۔

’آڈیو لیکس معاملہ ’

آج سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے تیسری مبینہ آڈیو بھی لیک ہوگئی ہے۔

مبینہ آڈیو لیک میں مبینہ طور پر اسد عمر کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ’یہ جو ہم لیٹر والا اب کر رہے ہیں یہ زرا ہفتہ، دس دن پہلے شروع کرنا چاہیے تھا۔‘

مزید پڑھیں: ’سائفر سے صرف کھیلنا ہے‘، عمران خان کی اعظم خان سے مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک

مبینہ آڈیو لیک میں عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ’اس لیٹر کا بہت بڑا یعنی جو ہم سوچ رہے ہیں کہ اس کا ساری دنیا میں اثر (امپیکٹ) چلا گیا ہے۔‘

یاد رہے کہ 28 ستمبر 2022 کو مبینہ طور پر پہلی آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو میں انہیں اس حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

آڈیو کی ابتدا میں مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ ’ہم نے بس صرف کھیلنا ہے اس کے اوپر، نام نہیں لینا امریکا کا، صرف کھیلنا ہے کہ یہ تاریخ پہلے سے تھی اس کے اوپر۔‘

گفتگو میں مبینہ طور پر اعظم خان نے کہا تھا کہ ’میں سوچ رہا تھا کہ یہ جو سائفر ہے میرا خیال ہے ایک میٹنگ اس پر کر لیتے ہیں، دیکھیں آپ کو یاد ہو تو سفیر نے آخر میں لکھا تھا ڈیمارش کریں۔‘

آڈیو میں عمران خان کہتے ہیں کہ’اچھا شاہ جی، کل آپ نے، ہم نے، تینوں نے اور سیکریٹری خارجہ نے میٹنگ کرنی ہے، اس میں ہم نے صرف کہنا ہے کہ وہ جو لیٹر ہے نا اس کے چپ کر کے مرضی کے منٹس لکھ دے، اعظم خان کہہ رہا ہے کہ اس کے منٹس بنا لیتے ہیں، اسے فوٹو اسٹیٹ کرا لیتے ہیں’۔

تبصرے (0) بند ہیں