نیب کو عثمان بزدار اور مونس الٰہی کے خلاف کارروائی سے روک دیا گیا

04 نومبر 2022
نیب سابق وزیراعلیٰ بزدار کے دور میں مبینہ غیر قانونی ترقیوں پر انکوائری کر رہا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
نیب سابق وزیراعلیٰ بزدار کے دور میں مبینہ غیر قانونی ترقیوں پر انکوائری کر رہا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

لاہور ہائی کورٹ نے قومی احتساب بیورو(نیب) کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے خلاف تحقیقات کے سلسلے میں سخت اقدامات کرنے سے روک دیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مونس الٰہی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نیب کو 7 نومبر تک جواب جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری کیا۔

مزید پڑھیں: ’وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے استعفیٰ دے دیا‘

اس سے قبل مونس الٰہی کی جانب سے ایڈووکیٹ امجد پرویز نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے احتساب عدالت کی اجازت کے بغیر پہلے سے بند انکوائری کو دوبارہ کھول دیا، انہوں نے کہا کہ نیب نے جامع تحقیقات کے بعد درخواست گزار اور اس کے اہل خانہ کو کلیئر کر دیا ہے۔

وکیل نے کہا کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر درخواست گزار اور دیگر کو طلبی کے نوٹس جاری کیے، انہوں نے عدالت سے کہا کہ بیورو کی جانب سے جاری کیے نوٹس کو غیر قانونی قرار دے کر انہیں خارج کیا جائے۔

تاہم بینچ نے نیب سے جواب طلب کرتے ہوئے اسے درخواست گزار کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔

ملتان میں عثمان بزدار کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس شکیل احمد کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے نیب کو درخواست گزار کے خلاف سخت کارروائی سے روکتے ہوئے 7 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اثاثوں اور زمین الاٹمنٹ کیس، نیب کی عثمان بزدار کے خلاف تحقیقات کا آغاز

سابق وزیراعلیٰ کی جانب سے وکیل مومن ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے درخواست گزار کے خلاف بے بنیاد انکوائری شروع کی اور عدالت سے استدعا کی کہ وہ غیر قانونی انکوائری کو ایک طرف رکھے اور درخواست گزار کے خلاف شروع کی گئی دیگر تمام انکوائریوں کی تفصیلات بھی طلب کرے۔

نیب سابق وزیراعلیٰ بزدار کے دور میں محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورک میں مبینہ غیر قانونی ترقیوں پر انکوائری کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں