توانائی اور کھاد کے شعبوں میں سرماریہ کاری، اسٹاک مارکیٹ میں 395 پوائنٹس کا اضافہ

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2023
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس میں 568  پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس میں 568 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کاروباری ہفتے کے آغاز میں کھاد اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کا دن مثبت رہا۔

کے ایس ای 100 انڈیکس 395 پوائنٹس یا 0.98 فیصد اضافے کے بعد 40 ہزار 816 پوائنٹس پر بند ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس میں 568 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز کے ایکیوٹی سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ یوریا کی قیمتوں میں اضافے سے کھاد کے شعبے میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھ رہی ہے، جبکہ گردشی قرضوں کے حل کی توقعات سے توانائی کے شعبے میں بھی اضافہ جاری رہے گا۔

رضا جعفری نے کہا کہ مارکیٹ کا باؤنس برقرار رکھنے کے لیے ادائیگیوں کے توازن میں کچھ ریلیف کی ضرورت ہے۔

عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے کہا کہ تیل اور بینکنگ کے شعبے اس ضمن میں سرفہرست ہیں کیونکہ سرمایہ کاروں نے عالمی سطح پر خام تیل کی بڑھتی ہوئی نرخوں اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کو مکمل کرنے اور ڈیفالٹ سے بچنے کی تصدیق کی تھی۔

احسن محنتی نے کہا کہ کارپوریٹ آمدنی کے اعلانات سے پہلے قیاس آرائیوں اور گیس کے گردشی قرضوں کے بحران کے جلد از حل کرنے جیسی توقعات نے بھی مارکیٹ میں اضافہ کے رجحان میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اسٹاک ایسکچینج کے سابق ڈائریکٹر ظفر موتی نے کہا کہ مارکیٹ میں پوائنٹس کے اضافے کا سبب لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کھولنے اور اسٹیٹ بینک پاکستان کی طرف سے ضروری اشیا کی درآمد سے پابندی ہٹانے کا حالیہ فیصلہ ہے۔

ظفر موتی نے کہا کہ اس فیصلے سے درآمد کنندگان کے لیے کاروبار میں آسانی ہوگی اور مارکیٹ سے ختم ہونے والی اشیا بھی مارکیٹ میں موجود ہوں گی جو کہ اب تک بندرگاہ پر رکی ہوئیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولٹری فیڈ کی درآمد کے بعد انڈوں اور مرغی کی قیمتیں بھی کم ہو جائیں گی اور یہ مارکیٹ کے لیے اچھی خبر ہے۔

یوریا کھاد کی قیمتوں میں بھی 8 فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے کیونکہ گندم کے فصل کے لیے یوریا کھاد کی شدید طلب ہو رہی ہے۔

اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ نے گزشتہ ہفتے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ یکم جنوری 2023 سے یوریا کھاد کے 50 کلو کے بیگ کی قیمت میں 190 روپے کا اضافہ کرکے 2 ہزار 440 روپے فی بیگ کردیا جائے گا۔

کھاد کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کی وجہ سے کھاد کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

آج صبح 11 بجکر 10 منٹ پر اسٹاک مارکیٹ میں اینگرو فرٹیلائزر کے حصص 3 روپے 44 پیسے یا 4.47 فیصد تک بڑھ گئے۔

دریں اثنا توانائی کے شعبے میں بھی بہتری کا رجحان دیکھا گیا ہے جہاں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے حصص میں 4 روپے 36 پیسے یا 6.40 کا اضافہ ہوا ہے، اسی طرح سینرجیکو پاک لمیٹڈ کے حصص میں 19 پیسے یا 5.15 فیصد اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کے حصص میں بھی 1 روپے 17 پیسے یا 4.55 فیصد تک اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ گیس کے شعبے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے لیے حکومت کی طرف سے کمیٹی تشکیل دینے کے بعد 2022 کے آخری تجارتی ہفتوں کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں توانائی کے حصص میں اضافہ جاری تھا۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے 29 دسمبر کو کمیٹی کو معاملہ حل کرنے لیے تین دنوں کے اندر اپنی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایات دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں