پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کے لیے گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے تجویز کردہ 3 نام اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو بھجوا دیے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عمران خان اور چوہدری پرویز الٰہی کے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے نامزد کردہ 3 ناموں میں سے ایک ناصر محمود کھوسہ نے عہدہ قبول کرنے سے معذرت کر لی ہے۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی جانب سے مجھے 3 نام موصول ہوئے ہیں جو اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف کو بھیجے جاچکے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ دونوں رہنما مقررہ وقت کے اندر کسی بھی نام پر مشترکہ طور پر متفق ہوں۔’

یاد رہے تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) نے پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے احمد نواز سکھیرا، نصیر احمد خان اور ناصر سعید کھوسہ کے نام تجویز کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سنہ 2018 میں ناصر کھوسہ کو اسی عہدہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا تاہم اب انہوں نے متفقہ نگران وزیراعلیٰ کا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کر لی۔

خواجہ آصف نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ناصر کھوسہ اصول پسند اور دیانت دار انسان ہیں، بحیثیت بیوروکریٹ ان کا کردار قابل فخر تھا۔

خوجہ آصف نے مزید کہا کہ ہم نے ان سے رابطہ کیا کہ فریقین کی طرف سےمتفقہ نگران وزیر اعلیٰ کاعہدہ قبول کریں لیکن انہوں نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا اور معذرت کی ہے۔

اس کے علاوہ دیگر دو ناموں میں احمد نواز سکھیرا ابھی ریٹائر نہیں ہوئے، ان کی ریٹائرمنٹ میں کچھ ہفتے باقی ہیں جبکہ نصیر احمد خان کے نام پر اتفاق رائے کا امکان نظر نہیں آرہا کیونکہ پرویز الہیٰ اور عمران خان کی جانب سے سابق سرکاری ملازم کا نام تجویز کرنے کے فوراً بعد مسلم لیگ (ن) نے مبینہ طور پر ان کے خلاف سوشل میڈیا مہم شروع کردی تھی۔

دوسری جانب انتخابات سے 90 روز قبل نگران وزیراعلیٰ منتخب کرنے کے لیے مسلم لیگ (ق) میں مشاورت جاری ہے۔

مسلم لیگ (ن) میں مشاورت جاری

اسی دوران شریف خاندان نے پارٹی کے کچھ سینئر رہنماؤں سے اپنے نامزد امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے کے لیے مشاورت کی ہے۔

شریف خاندان کے قریبی پارٹی رہنما نے ڈان کو بتایا کہ شہباز شریف حمزہ شہباز کی طرف سے گورنر کو 3 امیدواروں کے نام تجویز کریں گے، یاد رہے کہ حمزہ شہباز ایک ماہ سے بیرون ملک مقیم ہیں۔

ذرائع نےبتایا کہ شہباز شریف حمزہ شہباز کو اعلیٰ قیادت کی جانب سے منتخب کردہ امیدواروں کے نام سے آگاہ کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ (ق) کے چوہدری شجاعت سے بھی مشاورت کریں گے تاہم شہباز شریف اور ان کی قیادت نگران وزیراعلیٰ کے عہدہ کے لیے ریٹائرڈ ججز کے نام پر غور کررہے ہیں۔

اسی دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعلیٰ کے ترجمان ملک احمد خان نے حمزہ شہباز کی طرف سے پرویز الہیٰ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور یقین دہانی کروائی کہ وہ گورنر بلیغ الرحمٰن کے ذریعے جلد از جلد تین امیدواروں کے نام تجویز کریں گے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے بیرون ملک ہونےکے باعث مشاورت کیلئے ملک احمد خان کو اپنا نمائندہ مقرر کیا ہے۔

’رانا ثنااللہ کو ہٹانے کا مطالبہ‘

چونکہ پرویزالہیٰ اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئے اور پنجاب اسمبلی تحلیل کرلی ہے جس کے بعد مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کو ہٹانے کا مطالبہ پارٹی میں زور پکڑ گیا۔

پارٹی ذرائع نےڈان کو بتایا کہ ’اب پارٹی میں ثناء اللہ کے مخالفوں نے ان کے خلاف مہم شروع کر دی ہے، اور انہیں شکست کا ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے‘۔

ذرائع نے بتایا کہ وہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے ساتھ لابنگ میں مصروف ہیں کہ ان کی جگہ کسی اور رہنما کو لایا جائے تاہم وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور احسن اقبال پنجاب میں پارٹی کے اعلیٰ مقام میں دلچسپی رکھتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں