سابق وزیراعظم عمران خان پر وزیر آباد حملے کی تحقیقات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وفاقی حکومت کی جانب سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیرِ صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب سے دائر کی گئی رِٹ پٹیشن میں دعویٰ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کا دوسری جے آئی ٹی بنانا بدنیتی اور غیر قانونی ہےکیونکہ حملے کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت نے پہلے ہی ایک جے آئی ٹی کی تشکیل کی تھی۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 3 نومبر 2022 کو جب واقعہ پیش آیا تھا اس کے بعد صوبائی حکومت کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے قانون کے مطابق کام کررہی ہے۔

یاسمین راشد نے درخواست میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 23 جنوری کو بنائی گئی جے آئی ٹی پنجاب حکومت کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کی پیش رفت میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔

یاسمین راشد کا مؤقف ہے کہ وزیر آباد حملے میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سمیت متعدد افراد مشتبہ ملزمان ہیں، انہوں نے الزام لگایا کہ نئی جے آئی ٹی وفاقی حکومت نے صرف وزیر داخلہ رانا ثنا اور دیگر کو واقعے میں ملوث نہ ہونے کے لیے بنائی تھی۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ جے آئی ٹی کا غیر قانونی نوٹی فکیشن نہ صرف جانبدارانہ اور بدنیتی پر مبنی ہے بلکہ یہ قانون کے دائرہ کار اور وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار سے باہر بھی ہے۔

درخواست کے مطابق وفاقی حکومت کی کارروائی آئین کے آرٹیکل 10-اے کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے اور پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی گئی پچھلی جے آئی ٹی کو تحقیقات مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نےمؤقف اپنایا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد وزیر داخلہ نے آئی جی ریلوے پولیس راؤ سردار علی خان کی سربراہی میں نئی ​​جے آئی ٹی کا غیر قانونی نوٹیفکیشن جاری کیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ نئی جے آئی ٹی کی تشکیل اس وقت ہوئی جب پرویز الٰہی کی جانب سے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد نگران وزیراعلیٰ سید محسن رضا نقوی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔

درخواست میں بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 19 (ایک) کے تحت نئی جے آئی ٹی تشکیل کی گئی۔

یاسمین راشد نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل سے ایک روز قبل پرویز الہیٰ کی حکومت نے تحقیقاتی ٹیم کے 4 اراکین کو برطرف کرکے چوتھی بار جے آئی ٹی بنائی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے مؤقف اپنایا کہ وزیرآباد حملے میں متاثرہ افراد کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی گئی تاہم ’غیر متعلقہ وجوہات‘ کی بنا پر مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور پنجاب کی نگران حکومت کی موجودگی میں وفاقی حکومت اپنی مرضی سے اختیارات کا غیر قانونی استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں