کراچی: طالب علم کو جسمانی سزا دینے پر ایک اور اسکول کی رجسٹریشن معطل

اپ ڈیٹ 02 فروری 2023
ایک انکوائری کمیٹی نے معاملے کی چھان بین کےلیے اسکول کا دورہ کیا—تصویر: ڈائریکٹوریٹ ویب سائٹ
ایک انکوائری کمیٹی نے معاملے کی چھان بین کےلیے اسکول کا دورہ کیا—تصویر: ڈائریکٹوریٹ ویب سائٹ

سندھ میں نجی اسکولوں کی رجسٹریشن اور انسپیکشن کے ڈائریکٹوریٹ نے ایک اور اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع اسکول کی رجسٹریشن طالب علم کو دی گئی سخت جسمانی سزا پر معطل کی گئی جس کے سبب اس کی کہنی میں فریکچر ہوگیا تھا۔

مذکورہ طالب علم کے والد محمد رضوان کی جانب سے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن میں شکایت درج کرانے کے بعد ڈائریکٹوریٹ کے افسران پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی نے معاملے کی چھان بین کےلیے اسکول کا دورہ کیا۔

ان کی تحقیقات کے مطابق طالب علم کے والد کی جانب سے انہیں فراہم کی گئی معلومات درست تھیں اور اسکول نے سندھ میں جسمانی سزا کی روک تھام کے قانون سندھ پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ 2016 کی خلاف ورزی کی۔

چنانچہ آئندہ احکامات تک کے لیے اس کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ معطل کردیا گیا۔

اس کے علاوہ اسکول پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا جبکہ اسکول طالب علم عبدالرافع کے علاج کے اخراجات بھی برداشت کرے گا۔

اس سے قبل ڈائریکٹوریٹ نے اردو بولنے پر طالب علم کو تضحیک آمیز سزا دینے پر 30 جنوری کو نارتھ ناظم آباد کے بلاک جے میں قائم ایک نجی انگلش میڈیم اسکول سویلائزیشن پبلک اسکول کی رجسٹریشن معطل کی تھی۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کی گئی انکوائری میں یہ الزام ثابت ہوگیا تھا کہ ایک ٹیچر نے درست انگریزی نہ بولنے پر طالب علم کے چہرے پر کالا نشان لگایا تھا۔

جس پر اسکول کی رجسٹریشن معطل کر کے اس پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں