نارتھ کراچی میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں دو ملزمان کا قتل، سات ملزمان گرفتار

06 فروری 2023
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان نے بتایا کہ پولیس نے 21 افراد سے پوچھ گچھ کی اور سات کو گرفتار کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان نے بتایا کہ پولیس نے 21 افراد سے پوچھ گچھ کی اور سات کو گرفتار کیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

نارتھ کراچی میں پولیس نے ہجوم کی جانب سے کے فور چورنگی پر ڈکیتی کے الزام میں دو ملزمان کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کرنے کے الزام کی ایف آئی آر درج کرتے ہوئے سات ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

پولیس نے دو مشتبہ افراد کی شناخت نادر حسین اور محمد عمران کے نام سے کی ہے جنہیں ہفتے کی شام مشتعل ہجوم نے کے فور چورنگی پر ایک پٹرول پمپ کے قریب ایک شخص سے نقدی اور قیمتی سامان چھیننے کی کوشش کرنے کے الزام میں مار مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ایس ایس پی سینٹرل معروف عثمان نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ پولیس نے 21 افراد سے پوچھ گچھ کی اور سات کو گرفتار کیا۔

واقعے کے بعد خواجہ اجمیر نگری پولیس نے ریاست کی جانب سے ہجوم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 34 اور 302 (قتل) کے تحت مقدمہ درج کیا۔

دریں اثنا، ڈکیتی کا نشانہ بننے والے جبران کی شکایت پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 34، 392 اور 397 کے تحت ایک اور مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں جبران نے بتایا کہ وہ اپنی موٹرسائیکل ٹھیک کروانے جا رہا تھے کہ ایک موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے انہیں کے فور چورنگی کے قریب روک لیا، ملزمان میں سے ایک نے میرے سر پر بندوق رکھ کر موبائل فون چھین لیا اور گالی گلوچ کرتے ہوئے مجھ سے بٹوہ مانگا۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ انہوں نے دونوں افراد کو کہا کہ وہ گالی گلوچ مت کریں جس پر مشتبہ افراد ناراض ہوگئے اور دونوں نے مجھے نالے میں پھینک دیا۔

شکایت گزار نے بتایا کہ انہوں نے شور مچا کر راہگیروں کی توجہ اس جانب مبذول کرائی جنہوں نے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کا پیچھا کیا اور اسے نالے سے باہر نکالنے میں بھی مدد کی۔

جبران نے بتایا کہ ہجوم نے فرار ہونے والے ملزمان کو زینب مارکیٹ کے قریب پکڑ لیا اور انہیں بری طرح مارا پیٹا لیکن وہ جائے حادثہ سے گھر چلے گئے کیونکہ نالے میں گرنے کی وجہ سے ان کے کپڑے گندے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ آدھے گھنٹے کے بعد واپس آئے تو اس وقت تک مشتعل ہجوم نے دونوں ملزمان کو آگ لگا دی تھی۔

اس کے علاوہ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے چار سیل فون، ایک پستول اور ایک موٹر سائیکل کے خلاف ریاست کی مدعیت میں تیسری ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مارے جانے والے ملزمان کی تحویل سے برآمد کی گئی موٹر سائیکل حال ہی میں سرجانی ٹاؤن سے چوری کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں