الیکشن کمیشن کی ہدایت پر لاہور کے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز تبدیل

06 فروری 2023
پی ٹی آئی-مسلم لیگ (ق) کے دور حکومت میں تعینات ہونے والے 50 سے زائد ایس ایچ اوز کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے—فائل فوٹو: فیس بک پنجاب پولیس
پی ٹی آئی-مسلم لیگ (ق) کے دور حکومت میں تعینات ہونے والے 50 سے زائد ایس ایچ اوز کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے—فائل فوٹو: فیس بک پنجاب پولیس

لاہور پولیس حکام نے آئندہ انتخابات میں پولیس کی غیرجانبداری کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کے حکم پر شہر میں تعینات تمام اسٹیشن ہاؤس افسران (ایس ایچ اوز) کو تبدیل کر دیا ہے۔

تاہم ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں پی ٹی آئی-مسلم لیگ (ق) کے دور حکومت میں تعینات ہونے والے 50 سے زائد ایس ایچ اوز کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے لیکن ان کے متعلقہ تھانوں سے ان کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے اعلیٰ افسران نے پولیس انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز (ایس آئیز) کو بھی دوبارہ تعینات کر دیا جنہیں گزشتہ برس پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 مئی کے آزادی مارچ کے تناظر میں ہٹا کر پولیس لائنز تک محدود کر دیا گیا تھا۔

ان اہلکاروں کو حال ہی میں 25 مئی کو ان کے طرز عمل کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے ایک اعلیٰ سطح کے کمیشن نے اختیارات کے غلط استعمال، غیر قانونی گرفتاریوں اور پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد یا مار پیٹ سمیت مختلف الزامات سے بری کر دیا ہے۔

انہیں بری کیے جانے کے بعد ان کے ناموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا اور جن کے ناموں کو فائنل کیا گیا انہیں لاہور میں نئے عہدوں پر تفویض کردیا گیا۔

دریں اثنا متعلقہ پیش رفت میں لاہور کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سہیل اختر سکھیرا نے شہر کے تمام تھانوں کے تفتیشی ونگز کے سربراہان کو بھی تبدیل کر دیا۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ لاہور میں پولیس اسٹیشن کی سطح پر بڑے پیمانے پر تبادلے نگران پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے بھر کے تمام علاقائی اور ضلعی پولیس افسران کی تعیناتی کے عمل کو مکمل کرنے کے چند روز بعد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور پولیس کے اعلیٰ حکام نے ٹرانسفر ہونے والے ایس ایچ اوز کو اگلے حکم تک پولیس لائنز تک محدود کر دیا اور ان کی جگہ ان اہلکاروں کو تعینات کر دیا جو پوسٹنگ کے منتظر تھے۔

عہدیدار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے انعقاد میں غیرجانبداری کو یقینی بنانے کے لیے افسران کی تعیناتی لازمی تھی۔

الیکشن کمیشن کے حکم کے بعد لاہور کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) بلال صدیق نے ڈی آئی جی لاہور آپریشنز افضال احمد کوثر کو اس پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ افضال احمد کوثر نے تھانے کی سطح پر تبادلوں کے لیے لاہور کے ایڈمن ایس ایس پی عاطف نذیر اور آپریشنز ایس ایس پی صہیب اشرف سمیت سینیئر پولیس افسران کی ایک کمیٹی تشکیل دی۔

ڈی آئی جی نے اس مقصد کے لیے لاہور کے چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) مستنصر فیروز کی خدمات بھی طلب کی تھیں کیونکہ وہ لاہور آپریشنز کے ایس ایس پی کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور انہیں انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز کے پروفائلز اور ان کی تھانوں کی سربراہی کے تجربے کا مکمل علم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے 2 ہفتوں تک کام کیا، 100 سے زیادہ انسپکٹرز اور سب انسپکٹرز کو شارٹ لسٹ کیا جن میں زیادہ تر 2003 اور 2007 بیچ سے تعلق رکھنے والے اہلکار شامل تھے جبکہ 2013 بیچ کے کئی پولیس اہلکار بھی اس میں شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ شارٹ لسٹ کیے گئے اہلکاروں کے انٹرویو کیے گئے اور پھر انہیں لاہور میں بطور ایس ایچ او تعینات کیا گیا، ان اہلکاروں کی فہرست الیکشن کمیشن کو بھی بھجوائی گئی جس نے ان کی بطور ایس ایچ او تعیناتی کی منظوری دے دی۔

ذرائع نے بتایا کہ نئے تعینات ہونے والے تمام ایس ایچ اوز اور تھانوں کے تفتیشی ونگ کے نئے سربراہان نے چارج سنبھال لیے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں