الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج، عمران خان کی مقدمے سے دہشتگردی کی دفعات خارج کرنے کی درخواست

اپ ڈیٹ 17 فروری 2023
عمران خان کےخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا— فائل فوٹو: عمران خان انسٹاگرام
عمران خان کےخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا— فائل فوٹو: عمران خان انسٹاگرام

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پراسیکیوٹر جنرل کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر دائر مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست دے دی۔

عمران خان نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مقدمے میں سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں کیونکہ مقدمے کے واقعات کو سامنے رکھتے ہوئے دہشت گردی کی دفعات مضحکہ خیز ہیں۔

انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ کے فیصلے کی توہین ہیں، دہشت گردی کے قانون کا استعمال سیاسی مخالفین کو دبانے اور سیاسی مفادات کے لیے ہو رہا ہے جو تباہ کن ہے۔

پراسیکیوٹر جنرل کو دی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان حربوں سے حکومت کی دہشت گردی کے معاملے میں غیر سنجیدگی کا اظہار بھی ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے پراسیکیوٹر جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کی جائیں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے احتجاج اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں عدم پیشی پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد عمران خان نے حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

عدالت نے عمران خان کی طبی بنیادوں پر دائر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 15 فروری کو طلب کیا تھا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر عمران خان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان پیش ہوئے تو ٹھیک نہیں تو ضمانت قبل از گرفتاری پر آرڈر دے دیں گے، بعد ازاں کیس کی سماعت 15 فروریتک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔

واضح رہے کہ عمران خان کےخلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے خلاف احتجاج کرنے پر سابق وزیر اعظم، اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 سے زائد کارکنان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں