کراچی: ڈکیتوں کا شہریوں سے فائرنگ کا تبادلہ، راہگیر جاں بحق

اپ ڈیٹ 31 مئ 2023
فائرنگ کا تبادلہ عائشہ منزل کے قریب ہوا— فائل فوٹو: رائٹرز
فائرنگ کا تبادلہ عائشہ منزل کے قریب ہوا— فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب فرار ہوتے ڈکیتوں اور شہریوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آکر ایک شہری جاں بحق ہوگیا۔

گلبرگ پولیس نے بیان میں کہا کہ عائشہ منزل بلاک-19 میں گولی لگنے سے دانش شاہد نامی شہری دم توڑ گیا، جس کا جسد خاکی عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دانش شاہد اس وقت نشانہ بنے جب عائشہ منزل کے قریب شارع پاکستان پر ڈکیتی سے متاثر ہونے پر شہریوں اور ڈکیتوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ شہری کی موت فرار ہونے والے مشتبہ ڈکیتوں کی فائرنگ سے ہوئی ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ڈکیت جوہر آباد میں واردات کے بعد فرار ہو رہے تھے لیکن اسی دوران متاثرہ شخص کے ساتھ دیگر شہریوں نے ان کا پیچھا کیا اور انہیں روکنے کی کوشش کی، جس پر ڈکیتوں نے فائرنگ کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق شہری اس دوران ڈکیتوں اور شہریوں کی فائرنگ کی زد میں آگیا۔

پولیس کے مطابق مشتبہ ڈکیت سہراب گوٹھ کی طرف فرار ہوئے اور شکایت کنندہ بھی موقع سے غائب ہوگئے۔

افسر نے بتایا کہ دو موٹر سائیکلوں پر 4 ڈکیت سوار تھے جبکہ دو شہری ایک موٹر سائیکل پر سوار اور اسلحے سے لیس تھے۔

پولیس نے جائے وقوع سے 9 ایم ایم پستول کی گولی کا ایک خول اور جاں بحق شہری کی موٹر سائیکل برآمد کرلی۔

فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق شہری کی لاش لواحقین کے حوالے کردی گئی جنہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔

پولیس کے مطابق قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں۔

جاں بحق شہری کے رشتہ داروں اور عینی شاہدین نے میڈیا کو بتایا کہ دانش پیٹرول پمپ پر موٹر سائیکل پر پیٹرول ڈلوا رہے تھے اور اسی دوران فائرنگ کی زد میں آگئے۔

انہوں نے بتایا کہ دانش 5 بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے اور عیدالاضحیٰ کے بعد رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والے تھے۔

خیال رہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر ہے جہاں ہر آئے دن شہریوں کو ڈکیتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ کچھ واقعات میں شہریوں کی جان بھی چلی جاتی ہے۔

کراچی میں بڑھتے ہوئے جرائم اور ڈکیتی کے واقعات پر جہاں شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے وہیں سندھ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے بھی ایک سوال بن گیا ہے کہ کس طرح بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پالیا جائے۔

دو روز قبل بھی کراچی میں ڈکیتی کی مختلف واردتوں کے دوران مزاحمت پر ایک شہری گولی لگنے سے زخمی ہوگیا جبکہ دوسرے واقعے میں مشتعل شہریوں نے مبینہ ڈاکوؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک مبینہ ڈاکو ہلاک ہوگیا۔

پولیس نے بتایا کہ نیو کراچی کے صنعتی علاقے سیکٹر 11 جی عید گاہ گراؤنڈ پر رات گئے شہریوں نے پولیس کے پہنچنے سے قبل دو مبینہ ڈاکووں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ایک زخمی مبینہ ڈاکوں دم توڑ چکا ہے جبکہ دوسرے کو طبی امداد کے لیے داخل کر دیا گیا ہے۔

کراچی کے علاقے رضویہ سوسائٹی کی پولیس نے بتایا کہ ناظم آباد نمبر 2 میں سرسید گرلز کالج کے قریب دوپہر کو ڈکیتی مزاحمت 42 سالہ شہری محمد فرمان کو گولی مار کر زخمی کر دیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ زخمی شہری کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں گھر کے اندر ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکووں نے فائرنگ کرکے ایک شہری کو جاں بحق اور ان کے دیگر 3 بھائیوں زخمی کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں