حق دو تحریک کے سربراہ کی دوبارہ احتجاجی تحریک شروع کرنے کی دھمکی

05 جون 2023
مولانا ہدایت الرحمٰن نے بتایا کہ صوبے کے لوگوں کو جن مسائل کا سامنا ہے، حکومت انہیں حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے— فوٹو: پی پی آئی
مولانا ہدایت الرحمٰن نے بتایا کہ صوبے کے لوگوں کو جن مسائل کا سامنا ہے، حکومت انہیں حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے— فوٹو: پی پی آئی

حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اس معاہدے سے پیچھے ہٹ گئی ہے، جو اس نے تحریک کے رہنماؤں کے ساتھ کیا تھا، جس کے بعد گوادر میں گزشتہ برس ایک ماہ سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کیا گیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نوید کلمتی اور حق دو تحریک کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے معاہدے پر عملدرآمد نہیں کیا تو ایک اور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور مکران کے عوام کے حقوق پر سمجھوتا نہیں کریں گے جس کی ضمانت آئین پاکستان دیتا ہے۔

مولانا ہدایت الرحمٰن نے بتایا کہ صوبے کے لوگوں کو جن مسائل کا سامنا ہے، حکومت انہیں حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

انہوں نے نام لیے بغیر ایک قوم پرست جماعت پر مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور معاہدے پر عملدرآمد میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام عائد کیا، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے معاہدے میں موجود ایک بھی مطالبے کو پورا نہیں کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی ٹرالر مافیا اب بھی سرگرم ہے اور بلوچستان کے پانیوں میں کام کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ڈرگ مافیا غیر قانونی کاروبار کرنے کے لیے آزاد ہے جس سے مکران کے نوجوان خراب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گوادر کو پاکستان کا مستقبل کا معاشی حب قرار دے رہی ہے لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ یہاں کے لوگ اپنے بنیادی حقوق اور سہولیات سے محروم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ان کے اور حق دو تحریک کے 250 کارکنان کے خلاف 16 مقدمات درج کیے ہیں، مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ حق دو تحریک کے رہنماؤں کو انصاف کی توقع نہیں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں