’انتہائی جارحانہ‘: پاکستان کا نیدرلینڈز میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر اظہار مذمت

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2023
دفترخارجہ نے مذمتی بیان جاری کیا—فائل/فوٹو: ڈان
دفترخارجہ نے مذمتی بیان جاری کیا—فائل/فوٹو: ڈان

پاکستان نے نیدرلینڈز میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک اور واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے یورپی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اس طرح کے نفرت انگیز اور اسلاموفوبیا کے اقدامات کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نیدرلینڈز کے شہر ہیگ میں پاکستان سمیت اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کے تازہ ترین حواس باختہ اور انتہائی جارحانہ حرکت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ جان بوجھ کر اشتعال انگیز اور اسلامو فوبیا کے اقدامات سے دنیا بھر میں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور اس طرح کی حرکتیں آزادی اظہار رائے اور احتجاج کی آڑ میں نظرانداز نہیں کی جاسکتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ نیدرلینڈز کے حکام کو پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے عوام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھیں اور ایسی نفرت انگیز اور اسلامو فوبیا کے اقدامات روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کریں۔

مزید کہا گیا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اظہار کی آزادی ذمہ داری کے ساتھ ہوتی ہے، قومی حکومتوں کو مذہبی منافرت کو ہوا دینے والی نسل پرستانہ اور اسلامو فوبیا کی کارروائیوں کو سختی کے ساتھ روک دینا چاہیے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ عالمی برادری کے لیے اسلامو فوبیا کے خلاف آواز اٹھانا اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنا ضروری ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 2022 میں 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے منظور کی گئی قرارداد کے پیچھے بنیادی فلسفہ یہی تھا۔

ترک اخبار ڈیلی صباح نے ہفتے کو رپورٹ کیا تھا کہ نیدرلینڈز کے انتہائی دائیں بازو کے کارکن اور گروپ پیگیڈا کے سربراہ ایڈون ویگنسویلڈ نے ہیگ میں ترکیہ، پاکستان اور انڈونیشیا کے سفارت خانوں کے ساتمنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اور اسلام اور مسلمانوں کو برا بھلا کہا۔

سعودی عرب نے بھی مذمتی بیان جاری کیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں اس طرح کے اقدامات پر اظہار مذمت کیا۔

وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ سعودی عرب اس طرح کے جارحانہ اقدامات کی مذمات کرتا ہے اور اس طرح کے واقعات کی کسی طور پر بھی وضاحت نہیں دی جاسکتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات سے نفرت، انتشار اور نسل پرستی کو واضح طور پر فروغ دیتے ہیں اور تحمل کا رواج، جدت اور انتہاپسندی کو مسترد کرنے کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کوششوں کے برعکس ہیں۔

خلیج تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل جسیم محمد البداوی نے مسلمانوں کے خلاف جارحانہ اور اشتعال انگیز کارروائیاں روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔

او آئی سی کی جانب سے بھی نیدرلینڈز میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی گئی۔

نیدرلینڈز کے حکام سے مطالبہ کیا کہ اس طرح کے اقدامات روکنے کے لیے اقدامات کریں اور دوبارہ رونما ہونے سے روکیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی نیدرلینڈز کے دائیں بازو کے کارکن نے دی ہیگ میں ترک سفارت خانے کے باہر احتجاج کے طور پر قرآن پاک جلایا تھا جبکہ مخالف مظاہرین بھی موجود تھے۔

ڈچ حکومت نے اس واقعے سے قبل ہی احتجاج کی مذمت کی تھی لیکن کہا تھا کہ اس کو روکنے کے لیے ان کے پاس کوئی قانون اختیار نہیں ہے۔

نیدرلینڈز کے دائیں بازو کا گروپ پیگیدا کے سربراہ ایڈون ویگنسویلڈ نے بھی قرآن کی بے حرمتی کی تھی اور ان کے ساتھ مزید دو افراد شامل تھے جبکہ اس وقت خبرایجنسی اے ایف پی کے نمائندے جائے وقوع پر موجود تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں