برطانیہ کے شہر لیڈز میں ہنگامہ آرائی، متعدد افراد گرفتار
پولیس کے مطابق برطانیہ کے شہر لیڈز کے مضافاتی علاقے میں ہنگامہ آرائی کے بعد متعدد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ہنگامہ آرائی کے دوران ہیری ہلز میں پولیس کی ایک کار پلٹ گئی اور ایک بس کو نذر آتش کر دیا گیا تھا، یہ پُرتشدد مظاہرے جمعرات کو پھوٹ پڑے اور کئی گھنٹوں تک جاری رہے تھے۔
ویسٹ یارکشائر پولیس نے بتایا کہ کئی افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تاہم ان کی تعداد نہیں بتائی، مزید کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔
میئر ٹریسی بریبن نے کہا کہ مزید افراتفری کی صورتحال کو روکنے کے لیے علاقے میں پولیس گشت کی جائے گی۔
اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل پیٹ ٹوئگس نے کہا کہ بچوں کے تحفظ کے معاملے سے نمٹنے کے دوران سماجی کارکنوں کی طرف سے جھگڑے کی اطلاع کے بعد افسران کو بلایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہاکہ افسران پر حملہ کیا گیا، انہوں نے سوشل کیئر کے عملے کو محفوظ جگہ پر واپس جانے میں مدد کی۔
ان کا کہنا تھا کہ صورتحال مزید خراب ہو گئی، گاڑیوں کو نقصان اور جلایا گیا۔
پیٹ ٹوئگس نے کہا کہ افسران کو جائے وقوعہ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، کیونکہ واضح طور پر پولیس ہی ’کو نشانہ ’ بنایا گیا، مزید کہا کہ صورتحال کو پرسکون کرنے کے لیے مزید کمیونٹی ثالثی کی اجازت دی۔
انہوں نے بتایا کہ بعد ازاں، پولیس فائر بریگیڈ کے عملے کے ساتھ علاقے میں واپس گئی تاکہ آگ کو بجھایا جا سکے، اس وقت تک ہجوم کم ہو چکا تھا اور افسران مکمل طور پر امن بحال کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے ہنگامہ آرائی کو ’حیران کن اور شرمناک‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور امن کی بحالی کے لیے پولیس کی کوششوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔