• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:30pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:55pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:58pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:30pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:55pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:58pm

اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت اوریوم استحصال کشمیر پر سینیٹ میں قراردار پیش

شائع August 5, 2024
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

سینیٹ میں یوم استحصال کشمیر اور حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت پر قراردادیں پیش کردی گئیں۔

تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفرنے یوم استحصال کشمیر کی مناسبت سے سینیٹ میں قرار داد پیش کی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے اور کشمیر کی آزادی کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کیا جائے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری فوجی آپریشن کو فوری طور پر بند کیا جائے اور بھارت کی وجہ سے خطے کا امن خطرے سے دوچار ہے۔

اس کے علاوہ سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت پر قرارداد پیش کی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت پر غم کا اظہار کرتا ہے اور اسرائیل کی انسانی حقوق حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ ایوان فلسطین میں ہزاروں شہریوں کی شہادت اور بیروت میں بلااشتعال بمباری کی بھی مذمت کرتا ہے۔

بعدازاں سینیٹر پلوشہ خان نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے نمائندے نیتن یاہو کو گمان ہے کہ یہ ظلم ہمیشہ جاری ہو گا لیکن جیسے فرعون غرق آب ہوا، نیتن یاہو بھی غرق آب ہو گا۔

انہوں نے فلسطین میں ظلم پر عرب حکمرانوں کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بیروت پر حملہ کرتا ہے، ایران پر حملہ کرتا ہے لیکن کوئی آگے بڑھ کر اس کا ہاتھ روکنے والا نہیں، خوف کی وجہ سے خامون مسلمان سربراہان یاد رکھیں کہ چراغ سب کے بجھیں گے اور نیتن یاہو کا ہاتھ ان سب کی گردنوں پر بھی جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف کہتی ہے کہ حملے روکو لیکن اس کے فیصلے ردی کے ٹوکری میں پھینک دیے جاتے ہیں، اقوام متحدہ نامی تنظیم کی کوئی حیثیت نہیں، او آئی سی مردہ ہو چکی، وہ جو مرضی کہتے رہیں ان کے الفاظ کی کوئی حیثیت نہیں۔

پلوشہ خان نے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کا شمار ان تاریخی لیڈروں میں ہوتا ہے جو ناصرف خود اپنی قربانی دے گئے بلکہ اپنے بیٹوں، پوتے پوتیوں کی بھی قربانی دی اور اسرائیلی اسنائپر بچوں کے دلوں کا نشانہ لے کر انہیں نشانہ بناتے ہیں تاکہ فلسطین میں کوئی بچہ نہ بچے۔

کارٹون

کارٹون : 12 اکتوبر 2024
کارٹون : 11 اکتوبر 2024