190 ملین پاؤنڈز: عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مقدمے پر سماعت ملتوی

شائع August 15, 2024
عمران خان اور بشریٰ بی بی —فائل فوٹو: فیس بک/عمران خان
عمران خان اور بشریٰ بی بی —فائل فوٹو: فیس بک/عمران خان

راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، نیب کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر آج پانچویں مرتبہ بھی جرح نہ ہوسکی۔

اس موقع پر وکلا صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی گئی، انہوں نے کہا کہ عدالت نے نیب کی بورڈ میٹنگ سے متعلق جو ہماری درخواست خارج کردی ہے اس کی مصدقہ نقول ہمیں فراہم نہیں کی گئی، مزید بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہمارے متعدد کیسز لگے ہیں لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے وکلا صفائی کو گزشتہ سماعت کے آرڈر کی مصدقہ کاپی فراہم کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

سماعت کے دوران بشریٰ بی بی روسٹرم پر آگئیں، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نیب نے نئے توشہ خانہ کیس میں مجھے سوال نامہ دیا تھا لیکن جیل حکام میرے کمرے سے سارے کاغذات اٹھا کر لے گئے ہیں، میں نیب کے سوال نامے کا جواب تیار کررہی تھی، نیب والے پھر کہتے ہیں یہ شامل تفتیش نہیں ہورہے۔

اسی کے ساتھ عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو نیب کے کاغذات بشریٰ بی بی کو واپس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 12 اگست کو احتساب عدالت اسلام آباد نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر 190 پاؤنڈز ریفرنس کو شکایت کی سطح پر بند کرنے کے 2020 کے فیصلے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024