• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 4:59pm

کراچی ایئرپورٹ سگنل خود کش حملے کے 2 ملزمان سے تفتیش کیلئے جے آئی ٹی تشکیل

شائع November 29, 2024
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

محکمہ انسداد دہشت گردی سندھ نے کراچی کے جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے قریب سگنل پر خود کش بم دھماکے کے 2 ملزمان سے تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ (اے سی ایس) محمد اقبال میمن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی ٹی ڈی کی درخواست پر تشکیل دی گئی ہے، جے آئی ٹی گرفتار ملزمان محمد جاوید اور مس گل نسا سے تفتیش کرے گی۔

جے آئی ٹی کی قیادت ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کریں گے اور اس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام شامل ہیں، جے آئی ٹی کو 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ 12 نومبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے خود کش بم دھماکے کے 2 ملزمان جاوید اور خاتون ملزمہ گل نسا کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کے ساتھ تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی۔

11 نومبر کو وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے بتایا تھا کہ کراچی ایئرپورٹ سگنل پر چینی انجینئرز پر خودکش حملے میں ملوث سہولت کار خاتون سمیت 2 ملزمان رفتار کرلیا گیا تھا۔

وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ کراچی کے علاقے عمر گوٹھ کے قریب آر سی ڈی ہائی وے سے ایک موٹر سائیکل پر سوار خودکش بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جاوید عرف سمیر اور ایک خاتون ساتھی گل نسا کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ خودکش بم دھماکے میں جاوید عرف سمیر براہ راست ملوث تھا جب کہ گل نسا نے سہولت کاری کی، تیسرے ساتھی کی تلاش جاری ہے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سینئر افسر راجا عمر خطاب نے ڈان کو بتایا تھا کہ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ جاوید سمیر کراچی یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ میں فائنل ایئر کا طالب علم ہے۔

انہوں نے تیسرے مفرور ملزم کی شناخت دانش کے نام سے کی تھی، جو بم بنانے کا ’ماہر‘ ہے جو دھماکے سے قبل تک کار کے اندر بمبار کے ساتھ بیٹھا رہاتھا اور بم دھماکے سے قبل گاڑی سے اترا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کام مکمل ہو۔

انہوں نے بتایا تھا کہ زیر حراست خاتون کو دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں سفر کرتے ہوئے اس وقت دیکھا گیا جب کہ وہ حب سے کراچی آرہی تھی، خاتون نے دو، تین شادیاں کیں اور وہ کافی عرصے تک بلوچ قوم پرست ذیلی گروپ سے وابستہ رہی۔

خیال رہے کہ 6 اکتوبر کو کراچی میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ سگنل کے قریب آئی ای ڈی دھماکے کے نتیجے میں 2 چینی شہریوں سمیت 3 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ متعدد گاڑیاں جل کر تباہ ہوگئی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 7 دسمبر 2024
کارٹون : 6 دسمبر 2024