اسلام مخالف بولی وڈ فلم ’ادے پور فائلز‘ پر پابندی کا مطالبہ
بھارت کی آنے والی اسلام مخالف فلم ’ادے پور‘ کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد بھارتی مسلمانوں سمیت مختلف مذاہب کے افراد کی جانب سے فلم پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
فلم کی ٹیم نے ’ادے پور فائلز‘ کو 11 جولائی کو ریلیز کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، ابتدائی طور پر فلم کو 28 جون کو ریلیز کیے جانے کا امکان تھا۔
فلم کے جاری کیے گئے ٹریلر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے فلم نہ صرف مسلمانوں کے جذبات بھڑکانے بلکہ مذہب اسلام کے بھی خلاف بنائی گئی ہے۔
مختصر ٹریلر میں بھی نہ صرف مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں مساجد بلکہ ان کے مذہبی عقائد پر بھی نفرت انگیز انداز میں کرداروں کو بحث کرتے دکھایا گیا ہے۔
فلم کی کہانی راجستھان کے شہر ’ادے پور‘ میں قتل کیے جانے والے ٹریلر ماسٹر کنیہا لال کی کہانی کے گرد گھومتی ہے، جس دوران مسلمانوں کو دہشت گرد دکھانے اور مذہب اسلام کو غلط مذہب کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
فلم کے ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ فلم میں پاکستان کے خلاف بھی نفرت انگیز مواد موجود ہے۔
فلم کو بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن امت جانی نے پروڈیوس کیا ہے جب کہ اس کی ہدایات بھارت ایس شراناٹے نے دی ہیں۔
فلم میں مشتاق خان، احسان خان، پریتی جھانگیانی اور رجنیش دگل سمیت دیگر اداکاروں نے کردار ادا کیے ہیں۔
فلم کا ٹریلر جاری ہونے کے بعد بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسرز سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے فلم کو مذہب اسلام مخالف قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ فلم ریلیز ہونے کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت بڑھنے اور ان پر تشدد کے واقعات بڑھ سکتے ہیں۔