ویمنز ورلڈ کپ: منیبہ علی کا بھارت کیخلاف ’غیر معمولی رن آؤٹ‘، قوانین کیا کہتے ہیں؟

شائع October 5, 2025
— فوٹو: سوشل میڈیا
— فوٹو: سوشل میڈیا

کولمبو میں بھارت کے خلاف ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کی اننگز کے چوتھے اوور کے دوران اوپنر بیٹر منیبہ علی کے رن آؤٹ ہونے کے فیصلے پر پیدا ہونے والے ابہام کے باعث کھیل کچھ دیر کے لیے رک گیا تھا۔

کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیم نے باؤنڈری لائن کے قریب امپائرز سے اوپنر بیٹر کے غیر معمولی رن آؤٹ کی وضاحت مانگی، جبکہ آؤٹ قرار دی جانے والی منیبہ علی باؤنڈر کے قریب ہی کھڑی رہیں۔

اوپنر بیٹر منیبہ علی کے رن آؤٹ کا واقعہ کچھ غیر معمولی انداز میں پیش آیا، ابتدا میں منیبہ علی نے رن لینے کی کوشش نہیں کی تھی، وہ کریز سے باہر ہی بیٹنگ کر رہی تھیں (شاید گیند کی سوئنگ کو کم کرنے کے لیے)۔

جب بھارتی باؤلر کرانتی گوڈ نےمنیبہ علی کے لیے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، تو اپیل کے ساتھ ہی منیبہ نے فوری طور پر اپنا بیٹ کریز کے اندر زمین پر رکھا، لیکن جیسے ہی اس وقت دیپتی شرما نے سلپ سے تھرو کیا، منیبہ نے چند لمحوں کے لیے بیٹ زمین سے اٹھا لیا، جب بیٹ ذرا سا اوپر تھا، تب ہی تھرو اسٹمپ سے جا لگی اور بیلز نیچے گر گئیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی پلیئنگ کنڈیشن 30.1.2 کے مطابق، اگر کوئی بیٹر کریز کے اندر اپنی باڈی یا بیٹ زمین پر رکھ چکی ہو اور دوڑنے یا ڈائیو لگانے کے دوران اس کا عارضی طور پر زمین سے رابطہ ختم بھی ہو جائے، تو اسے ’آؤٹ‘ قرار نہیں دیا جاتا۔

تاہم، یہ رعایت صرف اس وقت لاگو ہوتی ہے جب بیٹر دوڑ رہی ہو یا کریز کی طرف ڈائیو لگا رہی ہو، منیبہ علی اُس وقت صرف پیچھے کی جانب قدم رکھ رہی تھیں اور ان کے بیٹ کے زمین سے اٹھنے کا تعلق کسی حرکت یا رفتار سے نہیں تھا۔

قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ تاہم، اگر بیٹر اپنی کریز کی جانب دوڑتے یا ڈائیو لگاتے ہوئے کریز کے پار اپنا بیٹ یا جسم زمین پر رکھ چکی ہو، تو بعد میں بیٹ یا جسم کے زمین سے الگ ہونے کی صورت میں اسے کریز سے باہر نہیں سمجھا جائے گا۔

ابہام اس وقت بڑھ گیا جب بڑی اسکرین پر تھرڈ امپائر کے متضاد فیصلے دکھائے گئے، پہلے اسکرین پر ’ناٹ آؤٹ‘ کا فیصلہ ظاہر ہوا، جس پر بھارتی کھلاڑی بھی اپنی پوزیشنز پر واپس چلی گئیں۔

مگر تھوڑی دیر بعد اسکرین پر فیصلہ ’آؤٹ‘ میں تبدیل ہو گیا، جس پر بھارتی ٹیم نے جشن منایا، جبکہ منیبہ علی کے چہرے پر حیرت اور الجھن نمایاں تھی اور وہ امپائروں سے وضاحت مانگتی دکھائی دیں۔

ممکن ہے کہ تھرڈ امپائر کرن کلاستے نے ابتدائی فوٹیج دیکھ کر پہلے ’ناٹ آؤٹ‘ قرار دیا ہو، لیکن بعد میں جب انہیں مکمل ری پلے دکھایا گیا، جس میں منیبہ کا بیٹ دوبارہ اٹھتا نظر آیا تو انہوں نے اپنا فیصلہ تبدیل کر دیا۔

جب آن فیلڈ امپائروں نے تصدیق کی کہ منیبہ علی آؤٹ ہیں، تو وہ میدان سے نکلنے لگیں، لیکن پاکستان کے ڈگ آؤٹ کے قریب کچھ سرگرمی نے انہیں رکنے پر مجبور کر دیا۔

ایسا محسوس ہوا کہ انہیں ساتھی کھلاڑیوں سے ہدایت ملی کہ وہ ابھی میدان نہ چھوڑیں کیونکہ ٹیم نے ایک بار پھر چوتھے امپائر کِم کاٹن سے فیصلہ پر وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو دونوں ٹیموں کے ڈگ آؤٹس کے درمیان ہی موجود تھیں۔

منیبہ علی کو کپتان فاطمہ ثنا سمیت دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کرتے دیکھا گیا، جبکہ ون ڈاؤن بیٹر سدرہ امین باؤنڈری لائن پر کھڑی رہیں اور میدان میں داخل نہیں ہوئیں۔

وضاحت ملنے کے بعد پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا نے منیبہ علی کو میدان چھوڑنے کا کہا تو سدرہ امین نے میدان میں آ کر کھیلنا شروع کیا، یہ واقعہ عام رن آؤٹ کے مقابلے میں کئی منٹ طویل وقفے کا باعث بھی بنا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر بھارت نے اس گیند پر ایل بی ڈبلیو کا ریویو کیا ہوتا تو منیبہ اسی گیند پر ایل بی ڈبلیو بھی آؤٹ قرار دی جاتیں۔

کارٹون

کارٹون : 11 نومبر 2025
کارٹون : 10 نومبر 2025