عمران خان کی پارٹی اراکین کو پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کی ہدایت

شائع October 9, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نےکہا کہ عمران خان نے پارٹی کے ارکانِ اسمبلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور رکنیت سے استعفیٰ دے دیں۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اگست 2025 میں کہا تھا کہ پارٹی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے 9 مئی 2023 کے واقعات میں ملوث بڑی تعداد میں پی ٹی آئی ارکان اور رہنماؤں کی نااہلی کے بعد خالی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔

ساتھ ہی انہوں نے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کو تمام پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں، بشمول پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سے بھی مستعفی ہونےکا کہا تھا۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کے قانون سازوں نے پارلیمانی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینا شروع کر دیے تھے، تاہم، اُس وقت یہ فیصلہ نہیں کیا گیا تھا کہ آیا پنجاب کے قانون ساز بھی ایسا کریں گے یا نہیں۔

تاہم، آج عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے پنجاب کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

جیسے ہم نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دیے تھے، ویسے ہی ہمارے ارکان، پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور رکنیت سے بھی استعفیٰ دیں گے، صوبائی اسمبلی میں ہمارے 107 ایم پی ایز اور تقریبا 14 قائمہ کمیٹیاں ہیں۔

جب ان سے علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے عہدے سے ہٹانے کے بعد انہیں بھی پارٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹانےکے حوالے سے افواہوں پر سوال کیا گیا تو بیرسٹر گوہر نے تمام خبروں کو محض افواہیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں کوئی غیر یقینی صورتِ حال نہیں اور میری چیئرمین شپ کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیرِاعلیٰ سے متعلق پیش رفت پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور کی تعریف کرتے ہوئے انہیں اپنے چند مخلص ساتھیوں میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ وہ پارٹی کے مضبوط رکن ہیں۔

تاہم، پی ٹی آئی کے بانی کا دہشت گردی کے حوالے سے ایک سخت مؤقف ہے کہ بغیر سیاسی حکمتِ عملی کے کوئی بھی آپریشن ناکام ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آپ جو بھی آپریشن کریں، اگر اس میں شہری نقصان ہوتا ہے تو وہ مزید لوگوں کو شدت پسندی کی طرف دھکیل دیتا ہے، اسی لیے عمران خان صاحب نے کہا کہ ہماری پارٹی، حکومت اور صوبہ اس کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس لیے ہم کچھ بڑا اور بنیادی تبدیلی چاہتے تھے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ عمران خان خیبر پختونخوا حکومت میں اس تبدیلی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کے خواہشمند ہیں، انہوں نےکہا کہ کابینہ بدستور قائم رہے گی، تاہم سربراہ تحریک انصاف نئے سیٹ اپ کے قیام کے بعد وزرا کے ناموں کو حتمی شکل دیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2025
کارٹون : 7 نومبر 2025