بھارت سے تجارتی مذاکرات جاری، ٹرمپ مودی سے اکثر بات کرتے ہیں، وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی سے اکثر بات کرتے رہتے ہیں، اور دونوں ممالک کی تجارتی ٹیمیں مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر اور ان کی تجارتی ٹیم بھارت کے ساتھ انتہائی سنجیدہ مذاکرات میں مصروف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ صدر ٹرمپ کو وزیرِاعظم مودی کا بہت احترام ہے، اور وہ اکثر ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں۔
اس سے قبل روسی تیل خریدنے پر جب امریکی صدر نے بھارتی درآمدات پر ٹیرف دوگنا کرتے ہوئے 50 فیصد کیا تو دونوں ملکوں کے تعلقات کئی دہائیوں کی نچلی سطح پر پہنچ گئے تھے۔
امریکی پابندیوں کے بعد بھارتی ریفائنریوں نے روسی تیل کی درآمدات میں کمی کر دی ہے۔
واشنگٹن نے گزشتہ ہفتے روس کی 2 بڑی تیل برآمد کرنے والی کمپنیوں، روزنیفٹ اور لوک آئل، پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
31 اکتوبر کو امریکا اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ نے اس معاہدے کو ’علاقائی استحکام اور دفاعی توازن کی بنیاد‘ قرار دیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ہم اپنے تعاون، معلومات کے تبادلے اور ٹیکنالوجی کی شراکت کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔
اس سے چند روز قبل، امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے بھارت کے وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملائیشیا میں ملاقات کی تھی، جہاں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔













لائیو ٹی وی