لڑکی کے ساتھ زیادتی میں ایف آئی افیسر ملوث- فائل فوٹو

اسلام آباد: لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں دو آدمیوں کو جس میں شامل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے افسر کو معطل کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے کی مزید تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔

سیکرٹریٹ پولیس کے مطابق اس لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کرنے کے بعد دو مردوں نے اسے پانچ ہزار روپے دیئے ۔

انہوں نے لڑکی کو دھمکی دی کہ آگر اس نے کسی کو بھی واقعے کے بارے میں بتایا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پولیس لے مطابق ایف آئی افسر، پی۔یو اس وقت کراچی میں تعینات تھے جبکہ ان کے ساتھی، ایم۔ ار گھی مل کے ملک ہیں۔

سیکرٹریٹ پولیس کے مطابق ان لوگوں کو بچانے کیلئے پنجاب کے بعض اعلیٰ پولیس افسران اور ایف آئی اے کی طرف سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

زیادتی کا نشانہ بننے والی لاہور کی رہائشی اکیس سالہ یو۔اے  نے پولیس کو بتایا کہ انہیں ایک عورت بی۔زیڈ نے اسلام آباد میں ایک نوکری کے لیئے بلایا۔ بی۔زیڈ کی بھتیجی کو یو۔اے اور ان کی بڑی بہن ٹیوشن پڑھاتی تھیں۔

یو۔اے کا کہنا تھا کہ بی کام کرنے کے بعد گھر کا خرچہ اٹھانے کے لیئے انہوں نے ٹیوشن دینا شروع کیا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے دس دن پہلے بی۔زیڈ کی بھتیجی کو ٹیوشن دینا شروع کیا۔ تب ہی بی۔زیڈ اور ان کی بہن زی۔پی نے یو۔اے کو جاب کی آفر دی۔

اپنی فیملی سے صلح مشورے کے بعد یو۔اے اپنے انکل کے ساتھ جوہر ٹاؤن میں واقع بی۔زیڈ کے گھر آئیں۔

اس کے بعد بی۔زیڈ کی بہن زیڈ۔پی نے میٹرو ٹیکسی بلوائی۔ یو۔اے بی۔زیڈ کے ساتھ دس ستمبر  پونے بارہ بجے اسلام آباد کے ایک فائیو سٹار ہوٹل میں پہنچی۔ وہاں ایک آدمی ایف-اے انہیں ملا اور انہیں چوتھی منزل کے ایک کمرے میں لے کر گیا۔

یو۔اے نے بتایا کہ اس کمرے کے اندر دوسرے کمرے میں جانے کے لیئے ایک اور دروازہ کھلتا تھا۔ دوسرے کمرے میں دوسرے دو آدمی ایم۔ار اور بی۔یو بیٹھے تھے۔

متاثرہ لڑکی نے ان آدمیوں کی موجودگی پر اعتراض کیا لیکن اس کی ایک نہ سنی گئی۔ کھانا کھانے کے بعد بی۔زیڈ، ایم۔ار اور ایف۔اے کمرے سے چلے گئے جبکہ ایف آئی اے کے افسر نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ لیکن کچھ دیر ایم۔ار واپس کمرے میں آئے اور انہوں نے بھی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ملزمان نے اس کے بعد متاثرہ لڑکی کو کچھ رقم دی اور اسے ہوٹل سے جانے کو کہا۔

لڑکی نے واپس آکر یہ واقعہ اپنے گھر والوں کو بتایا اور ان چار آدمیوں کے خلاف ایف آئی ار درج کرائی۔ بعد ازاں پولیس نے ہوٹل میں ریڈ کرکے ان ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

تفتیشی افیسر اے ایس آئی سرفراز احمد سے جب اس واقع کے حوالے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی ایف آئی افسر، گھی مل کے ملک اور دوسرے دو آدمیوں کو گرفتار کرنے کے تائید کی۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کو بدھ کے روز عدالت میں ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ متاژرہ لڑکی کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیئے نمونے لینے کے لیئے ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں