فائزہ رفسنجانی۔ — راٹڑز فوٹو

تہران: حکومت مخالف پراپیگنڈہ کرنے کے الزام میں ایران کے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی کو چھ ماہ کے لیے قید کر دیا گیا ہے ۔

سرکاری ذرائع ابلاغ نے تہران میں دفترِ استغاثہ سے جاری ایک بیان کے حوالے سے بتایا کہ فائزہ ہاشمی کو سزا پر عملدرآمد کے لیے ہفتہ کی شام گرفتار کیا گیا۔

فارس خبرایجنسی کے مطابق، انہیں تہران کی بدنام زمانہ ایون جیل میں لے جایا گیا ہے۔

فائزہ کو ہزاروں افراد کے ہمراہ صدر محمود احمدی نژاد کے 2009 میں دوسری مدت کے انتخاب کے وقت احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

اگر چہ حکام نے بعد میں انہیں رہا کردیا تھا ،تاہم گزشتہ سال حکومت مخالف پراپیگنڈہ کے الزام میں ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔

اُس وقت، جرم کی مرتکب پائے جانے کے باوجود ان کی سزا پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تھا۔

فائزہ کے والد بااثر مذہبی رہنما اور 1989 سے1997 تک ملک کے صدر رہے ہیں۔

ایرانی حکومت کے سخت گیر رہنما انہیں ایک روشن خیال آواز سمجھتے ہیں۔

رفسنجانی کے بیٹے مہدی ہاشمی کو بھی ایران میں عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

وہ تین سال قبل ملک چھوڑنے کے بعد لندن میں جلا وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

دو ہزار پانچ میں رفسنجانی کو شکست دے کر صدر بننے والے احمدی نژاد آئندہ سال عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں ۔

ان کے جانشین کے انتخاب کے لیے ایران میں صدارتی انتخابات 14جون2013 کو ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں