۔ — فائل فوٹو
۔ — فائل فوٹو

نئی دہلی: شمالی ہندوستان میں پولیس نے ایک سینتالیس سالہ شخص کو فیس بک پر اپنے نوزائیدہ نواسے کو فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس نے بدھ کو بتایا کہ لُدھیانہ کے رہائشی فیروز خان نے مبینہ طور پر اپنے نواسے کو رواں ماہ کے اوائل میں اس کی پیدائش کے فوراً بعد اغوا کرلیا تھا۔

مقامی ہسپتال کے دو عارضی ملازمین نے فیروز خان کی مدد کی تھی، جہاں اس کی بیٹی نے بچے کو جنم دیا تھا۔

بعد میں خان نے فیس بک پر ایک مقامی تاجر سے رابطہ کیا اور دونوں کے درمیان پینتالیس ہزار روپے میں سودا طے پا گیا۔

لدھیانہ میں ایک سینئر پولیس آفیسر ستیش ملہوترا نے اے ایف پی کو بتایا کہ بچے کو فروخت کرنے کی سازش تیار کرنے والے تینوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس تاجر سے بھی تفتیش کریں گے،جس نے بچے کو خریدنے کے لیے رقم ادا کی تھی۔

پولیس نے بچے کو اس کی طلاق یافتہ والدہ نوری خان کے حوالے کردیا ہے۔

نوری نے اپنے والد کے خلاف شکایت درج کرائی ہوئی تھی۔ تینوں ملزمان پر اغوا کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے اور اُنہیں بدھ  کو عدالت کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔ جرم ثابت ہونے پر انہیں سات سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ 2011ء میں ہندوستان کی وفاقی پولیس نے ایک عدالت میں اعتراف کیا تھا کہ ملک بھر میں پانچ ہزار سے زائد ارکان پر مشتمل 815 ایسے گروہ کام کر رہے ہیں جو جسم فروشی اور گداگری کے لیے بچوں کو اغوا کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں