ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ نے شدت اختیار کرلی ہے —فوٹو/رائٹرز فائر فائٹرز گزشتہ ایک ماہ سے اس آگ کو بجھانے کی کوشش کررہے ہیں —فوٹو/رائٹرز جولائی سے لگی آگ نے جنگل کے ایک بہت بڑے حصے کو جلا کر راکھ کردیا —فوٹو/ رائٹرز جنگلات میں لگی آگ اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ ناسا کی سیٹیلائٹ سے لی گئی تصویر میں بھی دھواں نظر آرہا ہے —فوٹو/ اے پی واضح رہے کہ یہ جنگل 9 ممالک تک پھیلا ہوا ہے جن میں برازیل، کولمبیا، پیرو، وینیزویلا، ایکویڈر، بولیویا، گیانا، سرینام اور فرانسیسی گیانا شامل ہیں —فوٹو/ رائٹرز یہ جنگل ساڑھے 5 کروڑ سال پرانا ہے —فوٹو/ رائٹرز تحقیق کے مطابق اب تک 40 ہزار پودوں، 3 ہزار مچھلیوں، 1294 پرندوں، 427 ممالیہ، 427 جل تھلی اور 378 رینگے والے جانوروں کی اقسام ان جنگلات میں پائی جاچکی ہیں —فوٹو/ اے پی جنگل کے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ سکتی اور دن میں بھی رات کا سماں ہوتا ہے — فوٹو/ رائٹرز زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں —فوٹو/ اے پی