پاکستان کی ٹیم محافظ

پاکستان کی ٹیم محافظ

مقامی ہیروز کی معنی خیز کہانیوں کی مدد سے لوگوں کو تفریح فراہم کرنا۔ یہ مقصد ہے عمران اظہر کا ، جو مختلف ملکوں میں 20 سال تک کام کرنے کے بعد پاکستان واپس آئے ہیں۔

ان کی کمپنی Entertainment Azcorp اپنا پہلی کامک سیریز 'ٹیم محافظ' لانچ کرنے جا رہی ہے۔

پہلی نظر میں 'ٹیم محافظ' دوسرے عام پاکستانی کامک جیسی نظر آتا ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں۔ یہ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے حوالے سے پر امید اور باحوصلہ نوجوان لوگوں کی کہانی ہے جو برائی کے خلاف کھڑا ہونا جانتے ہیں۔

کامک کے مرکزی کردار پاکستانی ہونے کے باوجود مختلف ہیں۔ ان میں جونئیر لیگ فٹبال میں سونے کا تمہخ جیتنے والی ایک ہزارہ جبکہ ایک پشتون لڑکی بھی ہے جو تائی کونڈو اور کک باکسنگ کی ماہر اور فیشن ڈیزائنر بننے کی آرزو مند ہے۔

اظہر نے ٹیم محافظ کے بارے میں بتایا ' یہ کردار عام نوجوان لڑکے لڑکیاں ہیں ،جو بڑے بڑے کام کرتے ہیں۔ یہ نوجوان کھیل کود اور موسیقی کے دلدادہ اور ملک کے لیے کچھ کرگزرنا چاہتے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ بعد میں آنے والے حصوں میں ایک نیا ہندو کردار بھی متعارف کرایا جائے گا۔'ہم نے قارئین پر کچھ تھوپنے کے بجائے مختلف ثقافتوں پر مبنی تنوع دکھانے کی کوشش کی ہے'۔

ٹیم محافظ کیلئے آرٹ ورک پاکستان کے ببرس خان اور انڈیا کے رائےسومیادپتا کا ہے۔

دونوں فنکار جاپانی منگا اور اینیمیشن سٹائل سے متاثر ہیں اور اس کی جھلک ٹیم محافظ میں دیکھی جا سکتی ہے۔

رائے اس سے قبل لیجنڈ سٹین لی کی کامک بک کے علاوہ کئی بڑےعالمی منصوبوں پر کام کر چکے ہیں۔

رائے کیلئے 'ٹیم محافظ' صرف پاک-انڈیا اشتراک نہیں۔'جب مجھ سے اس کامک پر کام کرنے کیلئے رابطہ کیا گیا تو مجھے کبھی احساس نہیں ہوا کہ یہ پاکستانی پراجیکٹ ہے'۔

رائے کہتے ہیں کہ 'ٹیم محافظ'ان کے ماضی کے کام سے بالکل مختلف ہے۔'یہ کامک سماجی شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ معلوماتی بھی ہےاور اسی وجہ سے میں اس منصوبہ کا حصہ بنا۔ اس سے پہلے میں نے ہمیشہ کمرشل بنیادوں پر پراجیکٹ کیےتھے'۔

منگرووز درختوں کے 'پراسرار' طور پر غائب ہونے سے متعلق ٹیم محافظ کا پہلا باب اگلے مہینے ریلیز ہو گا۔ بعد میں آنے والے باب ماحولیاتی آلودگی اور گینگ وار جیسے حساس مسائل اجاگر کریں گے۔

اظہر صرف کامک کے ذریعے ہی نوجوانوں میں سماجی مسائل اجاگر کرنے کا مقصد نہیں رکھتے۔وہ انیہ کرداروں اور کہانیوں کے ساتھ مختلف میڈیم استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے اپنے ارادوں کیلئے سب سے پہلے کامک کا سہارا سستا میڈیم ہونے کی وجہ سےلیا۔ ان کا یہ بھی ماننا تھا کہ نوجوان لڑکے لڑکیاں کامک کی جانب زیادہ راغب ہوتے ہیں۔

'میں جانتا ہوں کہ کامک زیادہ نہیں بکتا لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس سے پیغام پہنچے گا'۔

اظہر نے بتایا کہ وہ پہلے پہل 'ٹیم محافظ 'کو مارچ میں پبلک سکولوں اور دوسرے اداروں میں پیش کریں گے جس کے بعد اپریل میں اس کی بڑی لانچ ہو گی۔

ابتدائی مراحل میں ہونے کی وجہ سے' ٹیم محافظ 'فی الحال فیس بک پیج تک محدود ہے ،لیکن اظہر کہتے ہیں کہ پراجیکٹ کی ویب سائٹ اور موبائل ایپلیکیشن پر کام جاری ہے۔

یہ کامک ویب سائیٹ اور ایپ پر مفت دستیاب ہو گا۔