دنیا کے 10 رنگین ترین مقامات

دنیا کے 10 رنگین ترین مقامات


ہماری زمین فطرت کی خوبصورتی کا شاہکار ہے، یہاں کہیں صحرا کے رنگ نظر آتے ہیں تو کہیں برفانی وادیاں آنکھوں کو چندھیا دیتی ہیں۔

کچھ مقامات کو دیکھ کر یقین ہی نہیں آتا کہ یہ ہماری زمین کا حصہ ہے اور اس رنگا رنگ تضاد نے ہی کرہ ارض کو انسانوں کیلئے انتہائی پرکشش اور پراسرار بنا رکھا ہے۔

اب اتنے منفرد مقامات میں سب سے خوبصورت کا انتخاب تو مشکل ہے مگر یہ چند جگہیں ایسی ضرور ہیں جنھیں دیکھ کر کوئی بھی مسحور ہوسکتا ہے۔

لیونڈر فیلڈز، فرانس

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

موسم گرما کے مہینوں میں فرانس میں جامنی رنگ کے پھولوں کی سرزمین یا یوں کہہ لیں کھیتوں کا نظارہ ایسا دلفریب ہوتا ہے کہ اس کو دیکھ کر دل ہی نہیں بھرتا اور لوگ گھنٹوں وہاں مسحور کھڑے رہتے ہیں۔ دور دور تک یعنی جہاں تک نظر جاتی ہے یہ خوبصورت چمکدار پھول زمین پر سر اٹھائے کھڑے ہوتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ہم زمین سے باہر کسی اور سیارے میں پہنچ گئے ہیں۔

پروسیڈیا، اٹلی

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

اٹلی کا یہ ننھا جزیرہ اپنے رنگ برنگ گھروں کی بدولت لوگوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرالیتا ہے اور ان مکانات کا پانی میں جھلملاتا عکس کسی کے بھی ہوش اڑانے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ بحیرہ روم میں واقع یہ جزرہ اپنے ان ہی رنگ برنگے گھروں کی بدولت دنیا بھر کے سیاحوں میں مقبول ہے اور یہاں اتنے رنگ نظر آتے ہیں کہ دنیا کے کسی اور رہائشی علاقے میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔

دریائے کانو کرسٹلیز، کولمبیا

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

آپ نے پنجاب کے بارے میں تو سنا ہے کہ یہ پانچ دریاﺅں کی سرزمین ہے مگر کولمبیا کا یہ دریا درحقیقت پانچ رنگوں کے دریا کے حوالے سے زیادہ مشہور ہے۔ اس انوکھے دریا میں سرخ رنگ سب سے زیادہ نمایں نظر آتا ہے جس کی وجہ یہاں کے ریتیلے کناروں پر پودوں کی ایک نایاب قسم کی موجودگی ہے تاہم زردر، سبز اور دیگر رنگ بھی دیکھنے والوں کو حیران کردیتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ وہ کسی پریوں کے دیس میں پہنچ گئے ہیں۔

ریتبا جھیل، سینیگال

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

اس جھیل کو دور سے دیکھ کر لگتا ہے کہ کوئی بہت بڑی چیونگم زمین پر بچھا دی گئی ہے مگر درحقیقت یہ گلابی رنگ کی انوکھی جھیل ہے جس کی تشکیل انسان دوست بیکٹریا کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے جو کہ یہاں کے بہت زیادہ کھارے پانی میں پایا جاتا ہے، اب یہاں کی سیر کرنا کسی بھی فرد کے لیے زندگی کا سب سے حیرت انگیز تجربہ ثابت ہوتا ہے اور اسے پانی کی رنگت دیکھ کر کافی دیر تک اپنی آنکھوں پر یقین ہی نہیں آتا۔

ٹیولیپ فیلڈز، ہالینڈ

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

موسم بہار کے عروج میں ٹیولپ، ڈیفوڈیل اور دیگر پھول ہالینڈ کے کھیتوں میں لہلہا رہے ہوتے ہیں اور ان کا خوبصورت نظارہ کسی پر بھی جادو کردینے کے لیے کافی ہوتا ہے کیونکہ یہاں ایک وقت میں اتنے رنگ نظر آتے ہیں کہ بس، اور اکثر لوگوں کو تو سمجھ نہیں آتا کہ مقامی افراد نے کس طرح منظرم طریقے سے تہہ بہ تہہ ان پھولوں کو زمین پر ایک ساتھ کھلنے پر مجبور کیا ہے۔

گریٹ بیرئیر ریف، آسٹریلیا

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

دنیا میں مونگوں کی سب سے بڑی چٹان، جو ایک لاکھ 33 ہزار اسکوائر میل پر پھیلی ہوئی ہے، طویل عرصے سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے، کہا جاتا ہے کہ یہاں مونگوں کی چار سو سے زائد اقسام اور 1500 اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں جبکہ سمندری پودوں کی تعداد بھی سینکڑوں میں ہے جو زیرآب کا نظارہ ایسے رنگین بنادیتی ہے کہ لگتا ہے کہ ہماری آنکھوں کے سامنے کسی نے رنگوں کا قالین بچھا دیا ہے۔

لوپنگ، چین

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

مشرقی چین کا یہ حصہ ایک خاص موسم میں " گولڈن سمندر" کا روپ اس وقت دھار لیتا ہے جب یہاں کنولا کے پھول کھل اٹھتے ہیں جبکہ ان کے درمیان چھوٹی بڑی سبز پہاڑیاں دیکھنے والوں کو زرد اور سبز کے حیرت انگیز امتزاج کا تجربہ کراتی ہیں جو کہ کسی بھی شخص پر سحر طاری کرنے کے لیے کافی ہے۔

جھیل نیٹرون، تنزانیہ

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

تنزانیہ کی اس خون رنگ جھیل کے بارے میں کافی افواہیں پھیلی ہوئی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ لوگوں کو جانوروں سے لے کر پتھروں تک کسی بھی چیز میں بدل سکتی ہے اگرچہ یہاں کا درجہ حرارت اسے متعدد افراد کے لیے خطرناک بنا دیتا ہے مگر یہاں پھیلی افواہیں بس افواہیں ہی ہیں اور ان میں کوئی حقیقت نہیں درحقیقت اس سے کچھ دوری برقرار رکھ کر اس کا نظارہ زندگی بھر کا ناقابل فراموش تجربہ ثابت ہوتا ہے۔

شیبازکورا ہل، جاپان

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

موسم بہار میں ماﺅنٹ فیوجی کے دامن تلے پھیلے میدان ہزاروں ہلکے اور گہرے گلابی رنگ کے پھولوں سے بھر جاتے ہیں اور ان کے پیچھے برف زار چوٹی اور سرسبز درختوں کا نظارہ یہاں کا منظر جادوئی بنا دیتا ہے اور اگر کبھی آپ کو دیکھنے کا موقع ملے تو آپ کو ایسا ہی لگے گا کہ ہم زمین پر نہیں پرستان پہنچ گئے ہیں جہاں ابھی کوئی پری اڑتی ہوئی ہماری جانب آئے گی۔

بلیک راک ڈیزرٹ، امریکا

بشکریہ وکی میڈیا کامنز
بشکریہ وکی میڈیا کامنز

امریکی ریاست نویڈا میں واقع بلیک راک ڈیزرٹ کا یہ آتش فشانی سلسلہ دنیا میں کسی اور سیارے کا منظر پیش کرتا ہے اور یہاں کا نظارہ واقعی قابل دید ہوتا ہے، پہلی نظر میں تو کوئی بھی یقین نہیں کرسکتا کہ یہ جگہ واقعی ہمارے کرہ ارض کا مقام ہے کیونکہ یہ آتش فشانی سلسلہ اپنے انوکھے رنگوں کی بدولت کسی کے بھی ہوش اڑا سکتا ہے۔