ناقابل استعمال غذاؤں کی شناخت کرنا سیکھیں

ناقابل استعمال غذاؤں کی شناخت کرنا سیکھیں



مختلف غذاﺅں کے استعمال کی آخری تاریخ درحقیقت دھوکے سے زیادہ کچھ نہیں۔

یہ بات امریکا کی نیشنل ریسورس ڈیفنس کونسل نے اپنی سفارشات میں کہی ہے۔

درحقیقت استعمال کی آخری تاریخ سے بہت کم ہی عندیہ ملتا ہے کہ کوئی چیز کس وقت کھانے کے قابل نہیں رہتی۔

اکثر غذاﺅں کو کب تک استعمال کیا جاسکتا ہے اس کا تعین چند معمولی باتوں سے کیا جاسکتا ہے، جو درج ذیل ہیں۔

سی فوڈ

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

وہ مچھلی جو خراب ہوچکی ہو، عام طور پر اس کے گوشت پر ایک گاڑھی اور پھسلنے والی تہہ بن جاتی ہے جبکہ ان میں بو بہت زیادہ ہوجاتی ہے جو خریدتے وقت نہیں محسوس ہوتی، خیال رہے کہ تازہ مچھلی خریدنے کے 36 گھنٹے کے اندر کھا لینی چاہئے۔

چکن

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

چکن پاکستان بلکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا گوشت ہے۔ تاہم آپ آسانی سے خراب چکن کی شناخت کرسکتے ہیں اور خریدنے سے پہلے یہ چیز آپ کو دیگر نقصانات سے بھی بچا سکتی ہے۔ اگر چکن کا گوشت گلابی کی بجائے گرے ہوجائے یا اس کے چربی والوں حصوں پر پیلا رنگ نمایاں ہوجائے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ گوشت کھانے کے قابل نہیں اور اسے نہ لینا ہی بہتر ہوگا۔ خراب چکن کی ایک نشانی اس میں پیدا ہوجانے والی بو ہے، اگر وہ عام چکن سے ہٹ کر کچھ میٹھی یا گندے انڈوں جیسی ہو تو اسے لینے کا فیصلہ ترک کردیں۔ عام طور پر کچا چکن نم تو ہوتا ہے مگر لجلجا نہیں، اگر آپ کو گوشت لجلجا لگے اور دھونے کے بعد بھی لیس دار یا چپچپا رہے تو یہ گوشت خراب ہونے کی نشانی ہے۔

ڈبل روٹی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر آپ ڈبل روٹی کے کسی حصے میں پھپھوندی دیکھیں تو وہ کھانے کے لیے محفوظ نہیں ہوتی چاہے باقی پوری ڈبل روٹی صاف ہو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈبل روٹی مسام دار ہوتی ہے اور پھپھوندی آسانی سے پھیل جاتی ہے یا اس کے ذرات صاف جگہوں پر بھی موجود ہوتے ہیں۔ اگر ڈبل روٹی سخت اور خشک ہوجائے مگر پھپھوندی نہ لگی ہو تو اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انڈے

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

اگر انڈہ خراب ہو تو وہ میٹھے اور ٹھنڈے پانی میں تیرنے لگتا ہے، اگر ٹھیک ہو تو ڈوب جاتا ہے، ہوسکتا ہے آپ کو یہ احمقانہ بات لگے مگر یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچر کے مطابق اس کے سائنسی شواہد موجود ہیں۔

تازہ پھل

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تازہ پھلوں کی ساخت بدل جائے یعنی نرم یا دانے دار ہوجائیں تو اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ انہیں اب نہیں کھانا چاہیے۔ گریٹر شکاگو فوڈ کے مطابق پھلوں کی دیگر انتباہی علامات میں بُو آنا، ان کی جلد میں جھریاں پڑ جانا یا رنگ بدل جانا قابل ذکر ہیں۔

کچا گوشت

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کچا گوشت اگر رنگ بدل لے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کھانے کے قابل نہیں رہا، یو ایس ڈی اے کے مطابق اگر گوشت سے بو آنے لگے، لجلجا ہوجائے یا لیس دار ہوجائے تو اسے استعمال نہ کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔

تازہ سبزیاں

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اکثر سبز سبزیاں جب خراب ہوتی ہیں تو ان کا رنگ مدھم ہونے لگتا ہے یا وہ زرد ہونے لگتی ہیں، ایسا دیگر تازہ سبزیوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔

دودھ

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

دودھ کی ساخت میں تبدیلی اس کے خراب ہونے کی نشانی ہوتی ہے، اگر وہ گلٹی دار ہوجائے تو وہ لگ بھگ ناقابل استعمال ہوتا ہے جبکہ تیز ترش بو بھی دودھ کے خراب ہونے کی ایک اور علامت ہے۔

پنیر

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

نرم پنیر بہت جلد خراب ہوتا ہے، اگر اس پر پھپھوندی کو دیکھیں تو وہ پھینک دیں، اگر سخت پنیر پر پھپھوندی کو دیکھیں تو وہ عام طور پر قابل استعمال ہوتا ہے بس متاثرہ حصے کو کاٹ کر پھینک دیں۔ پنیر کے خراب ہونے کی ایک اور نشانی ترش بو یا ذائقہ ہوتا ہے۔

زیتون کا تیل

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

زیتون کے تیل سے اگر زیتون کی خوشبو آنا بند ہوجائے اور وہ کسی موٹر آئل یا گلیو جیسی بو دینے لگے تو وہ ناقابل استعمال ہونے کی نشانی ہوتی ہے۔