اس تناظر میں آپ برطانیہ میں آنے والے صنعتی انقلاب اور امریکا میں آنے والے دی گریٹ ڈپریشن کی 2 متضاد مثالوں کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
صنعت کاری کی آمد سے قبل برطانیہ میں غربا کی تعلیم کو تقریباً عالمگیر مخالفت دیکھنے کو ملتی تھی، پھر اسی صنعت کاری کے باعث ایسی ملازمتوں کی بڑھتی طلب پیدا ہوئی، جس میں خواندگی، روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والے اعداد اور ان کے حساب سے وافقیت، حساب کتاب کا ریکارڈ رکھنے کی صلاحیت اور ایسی دیگر صلاحیتوں کی مانگ کی گئی۔
گریٹ ڈپریشن کے دوران ملازمتوں کے مواقع غائب ہوتے رہے اور بہتر سے بہترین تعلیم بھی اس سلسلے کو روک نہیں پائی۔
اس پوری بحث کا حاصل یہی ہونا چاہیے کہ تعلیم بطورِ علم بہتر طرزِ حکمرانی و اقتصادی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے، اور اس کی کھیتی ہائی اسکول کے ذریعے کی جانی چاہیے۔
حصولِ ہنر کے تناظر میں تعلیم اگرچہ ضروری تو ہے لیکن اس سے خوبخود ملازمت کے مواقع پیدا نہیں ہوسکیں گے۔ سب سے زیادہ اہم نکتہ یہ ہے کہ ترقی بہتر پالیسیوں کا تقاضا کرتی ہے اور اس کا متبادل حصولِ ہنر نہیں ہوسکتا۔ نہ ہی حکومتوں کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ کون سے ہنر کو فروغ ملنا چاہیے بلکہ یہ فیصلہ عام افراد پر چھوڑ دیا جائے کیونکہ یہی عام افراد اقتصادی مواقع پر اپنا ردِعمل دیتے ہیں اور اسناد کی اندھا دھند تقسیم سانحے کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔
یہ مضمون 9 ستمبر 2019ء کو ڈان اخبار میں شائع ہوا۔